سینیٹر شیری رحمن کا نئے حلف اٹھانے والے اراکین سینیٹ کا خیرمقدم

منگل 12 اگست 2025 22:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) سینیٹر شیری رحمن نے نئے حلف اٹھانے والے اراکین سینیٹ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ جمہوریت کا حسن ہے کہ ہم حزب اختلاف کو گنجائش دیں اور یہ ان کا حق اور ہماری ذمہ داری ہے۔ ایوان بالا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم بطور اپوزیشن اور بطور حزب اقتدار پارلیمان کو خوش اسلوبی سے چلاتے آئے ہیں، سیاسی اتار چڑھائو ایک پراسیس ہے، اس اتار چڑھائو میں آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ کیا غلط اور کیا درست ہے۔

انہوں نے کہا کہ چارٹر آف ڈیمو کریسی کے بعد کم از کم ہمارے ادوار میں گرفتاریاں نہیں ہوئیں لیکن اپوزیشن کو یہ بات شاید تلخ لگے گی مگر حقیقت ہے کہ ان کے دور میں گرفتاریاں ہوئی ہیں اور مشکل وقت ہم پر بھی آیا، مریم نواز کو دروازے توڑ کر گرفتار کیا گیا، فریال تالپور کو ہسپتال سے بکتربند گاڑی میں اٹھا کر لے گئے تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ مرد حر آصف علی زرداری جو صدر مملکت ہیں انہیں بھی زرداری ہائوس سے اٹھایا، ہم نے آصف علی زرداری کے کہنے پر پولیس کو چائے پلائی تھی کیونکہ پیپلز پارٹی جانتی ہے کہ گرفتاری کیسے دینی ہے اور ہم تمیز کے دائرہ میں رہ کر ہر کام کرتے ہیں، وہ 12، 12 سال جیلوں میں رہے اور انہوں نے تو کوئی تماشا کیا اور نہ جیل بھرو تحریکیں چلائیں اور کوئی سزا بھی نہیں ہوئی تھی، آئین کا ذکر آپ ضرور کریں لیکن بانی آئین کے ساتھ کیا کچھ کیا گیا انہیں تختہ دار پر چڑھا دیا لیکن پیپلز پارٹی نے تو کسی چھائونی پر حملہ نہیں کیا، 9 مئی جیسا حشر ہم نے نہیں کیا۔

شیری رحمن نے کہا کہ ہمارے قائدین نے گالم گلوچ کی سیاست ہمیں نہیں سکھائی، ان کے قائد نے بیرون ملک جا کر بھی کہا کہ انہیں برف کی سلوں پر لٹائوں گا، دوائوں کیلئے فریج نہیں دوں گا، پرویز مشرف کے ریفرنڈم پر آپ کے قائد نے دستخط کئے اور آپ کے لوگ ان کے وزیر بھی بنے، ہم تو اس وقت بھی صعوبتیں برداشت کرتے رہے، چین کے صدر کے دورہ کے موقع پر آپ نے کیا کچھ تماشا نہیں کیا کہ دورہ منسوخ کرنا پڑا، ہمیں آپ خارجہ پالیسی سکھانا چاہتے ہیں، ابھی بھی ایوان میں عدم برداشت اور غنڈہ گردی کر رہے ہیں، اپوزیشن کو پاکستان کی اقتصادی اور خارجہ پالیسی کی کامیابی ہضم نہیں ہو رہی، ہر بات پر اپنے قیدی کو سامنے لے آتے ہیں۔