سیکرٹری اوقاف کا داتا دربار میں جاری عرس کی افتتاحی تقریبات میں شرکت

وطن ِ عزیز صوفیا کی تعلیمات کا ثمر ہے۔ داتا گنج بخش نظریہ پاکستان کے بانی تھے‘ڈاکٹر طاہر رضا بخاری خانقاہیں،بین المذاہب مکالمے کی امین ہیں۔ ملکی استحکام کے لیے صوفیا کے افکار کی ترویج لازم ہے‘خطاب

منگل 12 اگست 2025 19:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)سیکرٹری/چیف ایڈ منسٹریٹر اوقاف پنجاب ڈاکٹر طاہر رضابخاری نے داتا دربار میں جاری عرس کی افتتاحی تقریبات میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وطن ِ عزیز صوفیا کی تعلیمات کا ثمر ہے۔داتاگنج بخش نظریہ پاکستان کے بانی تھے۔محراب و منبردفاع وطن کے تقاضوں سے پوری طرح آگا ہ ہے۔ حکومت اسلامی اقدار کی سر بلندی پر کامل یقین رکھتی ہے۔

خانقاہیں،بین المذاہب مکالمے کی امین ہیں۔ ملکی استحکام کے لیے صوفیا کے افکار کی ترویج لازم ہے۔ دوقومی نظریہ اسلام کے صوفی مبلغین کی فکر پر استوار ہوا۔ روادارانہ فلاحی معاشرہ،وقت کی اہم ضرورت ہے۔ صوفیا نے رنگ و نسل اور مذہب و ملت کی تقسیم سے بالا تر ہوکر انسانیت کی خدمت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے سالانہ عرس کی استقبالیہ تقریب کے سلسلے میں پانچویں روزبین المدارس و جامعات ’’مقابلہ حسنِ تقریر‘‘کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ حضرت داتا گنج بخش کے افکار جہدِ مسلسل سے آراستہ اور انقلاب آفریں تعلیمات سے منور تھے۔

قوم اور ملت کو درپیش مصائب و مشکلات کے حل کے لیے، آپ کی انقلاب آفریں تعلیمات اور حیات بخش فرمودات سے راہنمائی کی ضرورت ہے۔ آپ نے باطل قوتوں سے آویزش اور تصادم کا راستہ اختیار فرما کر زندگی کو عمل، پیہم، مسلسل کوشش اور حرکت سے آراستہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت داتا گنج بخش کا وضع کردہ صوفیانہ اندازِ فکر و عمل اپنانا وقت کا اہم تقاضا ہے،آپ کا نظریہ اخلاق وتصوف دین و شریعت کی توقیر اور ترویج پر یقین رکھتا ہے۔

حضرت داتا گنج بخش کی زندگی اسلامی سیرت کا عمدہ نمونہ تھی۔اس موقع پرسیکرٹری اوقاف نے پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا میں انعامات و اعزازات تقسیم کیے۔ مقابلہ میں جامعہ رضویہ مظہر السلام فیصل آباد کے طالب علم ابو سفیان ولد محمد کامران نے پہلی،دارالعلوم نوریہ رضویہ گلبرگ فیصل آباد کے حسین رضا ولد سجاد فیصل نے دوسری اورجامعہ ہجویریہ داتا دربار کے ایان علی ولد ذوالفقار علی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

’’مقابلہ حسن تقریر‘‘میں پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد جامی، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ڈاکٹر احمد رضا اور پروفیسر نجم لحسن نے بطور جج شرکت کی۔اس موقع پرایڈ منسٹریٹر داتا دربارشیخ جمیل احمد، خطیب داتا دربار مفتی محمد رمضان سیالوی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر مذہبی امور حافظ جاوید شوکت،پرنسپل جامعہ ہجویریہ(ر) قاری بدر الرزمان قادری، پرنسپل جامعہ ہجویریہ علامہ ریاض احمد چشتی، منیجر ز اوقاف داتا دربار طاہر مقصود، محمد ناصر، زاہد بٹ، محمد اعظم،ایگزیکٹو آفیسر مرکزمعارف اولیا مشتاق احمد،لینگوئج ٹیچرجامعہ ہجویریہ مولانا قاری ابوالخیر زوارسمیت اکابر علمی و دینی شخصیات موجود تھیں۔