مالی سال2025میں بڑے معاشی اشاریے مثبت رہے، جی ڈی پی گروتھ2.7فیصد تک بڑھ گئی ،احسن اقبال

بیرونی شعبے میں 2.1ارب ڈالر کا کرنٹ اکائونٹ سرپلس حاصل ، جو برآمدات میں اضافے و ترسیلات زر کی بلند ترین سطح کا ثمر ہے،وفاقی وزیر ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے جولائی 2025 میں 8منصوبے جن کی مالیت 22.7ارب روپے ہے منظور کیے گئے ،ماہانہ دویلپمنٹ پلان پر پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 12 اگست 2025 20:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عالمی غیر یقینی حالات کے باوجود پاکستان کی معیشت پالیسی پر مبنی بحالی کی راہ پر گامزن ہے، مالی سال2025میں ملک کے تمام بڑے معاشی اشاریے مثبت رہے، جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد تک بڑھ گئی جبکہ افراط زر کی اوسط شرح 4.5فیصد رہی جو 2016 کے بعد کم ترین ہے۔

منگل کوماہانہ ڈویلپمنٹ پلان پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ مضبوط مالی نظم کے نتیجے میں مالی خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کا 5.4فیصد رہ گیا، جو گزشتہ سال کے 6.9فیصد سے کم ہے،ایف بی آر کے ٹیکس محصولات 11,744ارب روپے ریکارڈ ہوئے،بیرونی شعبے میں 2.1ارب ڈالر کا کرنٹ اکائونٹ سرپلس حاصل ہوا، جو برآمدات میں اضافے اور ترسیلات زر کی بلند ترین سطح کا ثمر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے جولائی 2025 میں 8منصوبے جن کی مالیت 22.7ارب روپے ہے منظور کیے گئے جبکہ 3منصوبے (مالیت 415.07ارب روپی)اور 5پوزیشن پیپرز (مالیت120.751ارب روپی)ایکنک کو منظوری کیلئے بھجوائے گئے،اہم شعبوں میں تعلیم (دانش سکول منصوبے، 19.253ارب روپی)، ٹرانسپورٹ، گورننس اور صحت شامل ہیں، یہ منصوبے 1,503براہ راست اور 630بالواسطہ روزگار پیدا کریں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عوامی سرمایہ کاری کی افادیت بڑھانے پر توجہ دی گئی جس سے صرف جون میں 40.09ارب روپے کی لاگت میں بچت ہوئی،پی ایس ڈی پی کے تحت 1,068ارب روپے کے ریکارڈ اخراجات ہوئے جو مختص رقم کا 98فیصد ہیں،مالی سال 2025-26میں پی ایس ڈی پی کا حجم 1,000ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں سب سے زیادہ حصہ (63فیصد)انفراسٹرکچر کو دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن کے حوالے سے مالی سال 2025میں 260منصوبوں کی مانیٹرنگ اور 40منصوبوں کی ایویلیوایشن کی گئی۔

مالی سال 2026میں 251منصوبوں کی مانیٹرنگ اور 50منصوبوں کی ایویلیوایشن کا ہدف ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ تعاون میں جولائی 2025 کے دوران عالمی بینک کے ساتھ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک 2026-2035پر مشاورت ہوئی جس میں ماحولیاتی بحالی اور پانی کے تحفظ پر زور دیا گیا۔ چین کے ساتھ سی پیک، گوادر پورٹ اور صنعتی تعاون کو بھی ترجیح دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے، وزارت نے وزیراعظم بااختیار نوجوان اقدام کے تحت 6ماہ کا انٹرن شپ پروگرام شروع کیا ہے جس میں 31 پاکستانی سکالرز کو منتخب کیا گیا ہے تاکہ وہ پالیسی سازی کے عملی تجربے سے مستفید ہو سکیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت اس ترقیاتی رفتار کو برقرار رکھنے اور برآمدات پر مبنی، جامع اور تیز رفتار ترقی کے لیے پرعزم ہے جس کا خاکہ اڑان پاکستان فریم ورک میں پیش کیا گیا ہے۔