سیاسی نعروں کا دور ختم ہو چکا ہے، حقیقی طاقت معیشت کی بحالی کا واحد راستہ ہے۔وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمودعراقی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں نے دنیا بھر میں پالیسی سازوں کو یہ باور کرایا کہ تجارت اور اقتصادی اوزارجنگ زدہ خطوں میں بھی امن قائم کرنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں،شیخ الجامعہ کراچی

منگل 12 اگست 2025 20:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں نے دنیا بھر میں پالیسی سازوں کو یہ باور کرایا کہ تجارت اور اقتصادی اوزار حتیٰ کہ جنگ زدہ خطوں میں بھی امن قائم کرنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران انہوں نے تجارتی ذرائع استعمال کر کے ثالثی کا کردار ادا کیا۔

تاہم بھارت اس دعوے کو تسلیم نہیں کرتا اور ان کا مؤقف مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کا یورپی یونین سے اخراج (بریگزٹ) تھا، جس نے یورپ بھر میں ایک شدید بحث چھیڑ دی کہ یہ فیصلہ عالمی معیشت کو کس طرح متاثر کرے گا۔ عالمی سطح پر کئی چیلنجز موجود ہیں، اور خاص طور پر پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو بہت سے اقتصادی مسائل کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

اگر تجارتی محصولات میں اضافہ ہوتا ہے یا تجارت میں عدم توازن پیدا ہوتا ہے، تو اس کے اثرات ترقی پذیر ممالک پر زیادہ پڑیں گے بہ نسبت ترقی یافتہ اقوام کے۔

کیونکہ ترقی پذیر ممالک پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کے روز اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹرجامعہ کراچی کی نئی پالیسی بریف سیریز اور اکنامک آؤٹ لک سیریز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا اہتمام اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹرجامعہ کراچی میں کیا گیا۔ ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ ہمیں موجودہ عالمی حقیقتوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے، اور ان حقیقتوں کے تناظر میں ہی اپنی اقتصادی پالیسیوں کو ترتیب دینا چاہیے۔

یہ ہمیشہ ہمارے لیے باعثِ مسرت رہا ہے کہ ہم نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر اقتصادی پہلوؤں پر تحقیق کرتے ہیں۔ڈاکٹر خالدعراقی کہا کہ سیاسی نعروں کا دور ختم ہو چکا ہے، حقیقی طاقت معیشت کی بحالی کا واحد راستہ ہے۔پاکستان میں سیاسی نعروں نے اب تک عوام کو کچھ نہیں دیااور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مستقبل میں بھی صرف نعروں سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

ہمیں حقیقت پسند بن کر اپنی اصل طاقت کو پہچاننا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری ترقی کا دار و مدار ہمارے وسائل، افرادی قوت اور اقتصادی پالیسیوں پر ہے، نہ کہ کھوکھلے دعووں پر، اگر ہم اپنی طاقت کو صحیح طریقے سے استعمال کریں تو نہ صرف معیشت کو سنبھالا دیا جا سکتا ہے بلکہ ملک کو بھی ترقی کی جانب گامزن کیا جاسکتاہے۔ڈائریکٹر اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر نورین مجاہد نے کہا کہ نئی پالیسی بریف سیریز اور اکنامک آؤٹ لک سیریز کے اجراء کا مقصد پالیسی سازوں، محققین، ماہرینِ تعلیم، کاروباری رہنماؤں اور عام عوام کو بروقت اور قابلِ عمل معلومات فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر کو اعلیٰ معیار کی تحقیق فراہم کرنے کی ایک طویل روایت حاصل ہے۔ یہ نئی کوششیں اسی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے تحقیق کو زیادہ مؤثر اور نتائج خیز بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہیں۔ نیشنل بینک آف پاکستان کے نمائندے اختر محمود ندیم نے اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر کے پاکستان کی اقتصادی سوچ میں طویل المدتی کردار کو سراہتے کہا کہ ساختی اقتصادی چیلنجز کے حل کے لیے صنعت اور تعلیمی اداروں کے مابین تعاون کو مضبوط کرنا ضروری ہے اورانہوں نے نیشنل بینک آف پاکستان کی جانب سے اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹرکے مستقبل کے منصوبوں کی حمایت کا عہد کیا۔

انہوں نے کہا، ''تحقیق اور عملی دنیا کے درمیان پل بنانا ضروری ہے، اور ہم یقین دہانی کراتے ہیں کہ ہمارے مالی اور صنعتی شعبے عالمی معیار کی تحقیق سے مستفید ہوں گے۔