
سلامتی کونسل: خطروں سے پاک سمندر عالمی خوشحالی میں اہم، آئی ایم او
یو این
منگل 12 اگست 2025
20:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 12 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا گیا ہے کہ بحیرہ احمر میں جہازرانی پر حملوں، آبنائے ملاکا میں قزاقی اور بندرگاہوں کو نقصان پہنچانے کے لیے کی جانے والی سائبر کارروائیوں سے سمندری نقل و حمل کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
یہ بات بین الاقوامی سمندری ادارے (آئی ایم او) کے سیکرٹری جنرل آرسینیو ڈومینیگز نے 'سمندری سلامتی: روک تھام، اختراع اور ابھرتے ہوئے مسائل سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون' کے موضوع پر کونسل کے اجلاس میں کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال دنیا بھر کے سمندروں میں قزاقی اور مسلح ڈکیتیوں کے تقریباً 150 واقعات پیش آئے۔ ایسی بیشتر وارداتیں آبنائے ملاکا اور سنگاپور، بحر ہند اور مغربی افریقہ کے سمندروں میں ہوئیں جس سے سمندری مسافروں اور جہازوں کے عملے کی زندگیوں اور عالمگیر تجارت کے تحفظ کو سخت خطرات لاحق رہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ 2024 میں بحری جہازوں کے عملے پر مشتمل 19 لاکھ لوگوں کی کاوشوں کے ذریعے دنیا بھر میں 12.3 ارب ٹن سازوسامان ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔
اس طرح یہ شعبہ عالمی معیشت میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔جغرافیائی سیاسی تنازعات اور کووڈ۔19 وبا جیسی مشکلات کے سامنے بھی اس شعبے نے استحکام کا مظاہرہ کیا ہے۔ تاہم، یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ معاشی استحکام، پائیدار سمندری ترقی اور روزگار کے لیے اس کا تحفظ و سلامتی بہت ضروری ہے۔

سمندری و ماحولیاتی تحفظ
ان کا کہنا تھا کہ جہازرانی کے شعبے کو صرف قزاقی سے خطرہ نہیں بلکہ اسے سائبر حملوں، منشیات کی سمگلنگ اور دھوکہ دہی کی ایسی سرگرمیوں سے بھی سنگین مسائل لاحق ہیں جو بین الاقوامی نظام کو کمزور کرتی ہیں اور اس طرح بحری جہازوں کا تحفظ کمزور پڑ جاتا ہے۔
انہوں نے اس صورتحال کی سنگینی کا ادراک کرنے پر سلامتی کونسل کا شکریہ ادا کیا اور بین الاقوامی جہازرانی پر حملوں کو فوری بند کرنے سے متعلق قرادادوں پر اسے سراہتے ہوئے کہا کہ عالمگیر سپلائی چین کو مستحکم رکھنے کے لیے بحری جہازوں اور ان کے عملے کی سلامتی یقینی بنانا ضروری ہے۔
آرسینیو ڈومینیگیز نے واضح کیا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اقدامات کی بنیاد روک تھام، اختراع، متواتر نگرانی اور بہتر علاقائی و بین الاقوامی تعاون کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔
بحری نقل و حرکت کا تحفظ دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ سمندری اور ماحولیاتی تحفظ ایک دوسرے سے جڑے ہیں اور اسی لیے رکن ممالک کو سمندروں میں آلودگی سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیت مضبوط بنانے میں مدد دینا ہو گی۔بحری سلامتی کی ضمانت
سلامتی کونسل کے اس اجلاس کی صدارت پانامہ کے صدر ہوزے راؤل مولینو نے کی۔ انہوں نے سمندری راستوں کو سبھی کے لیے کھلا رکھنے اور بحری سلامتی کے حوالے سے اپنے ملک کے غیرمتزلزل عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ بین الاقوامی قانون کو پامال کرنے یا سمندری سلامتی کے لیے خطرہ بننے والوں کو ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گا۔
سمندری راستوں کو تمام ممالک کے لیے کھلا رکھنا بین الاقوامی امن، سلامتی اور عالمگیر استحکام کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ نہر پانامہ اس امر کی مثال ہے کہ غیرجانبداری عالمگیر امن اور بین الاقوامی تجارتی ترقی میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ امن و جنگ دونوں ادوار میں تمام بحری جہازون کو محفوظ راستہ دینا عالمگیر سمندری سلامتی کی ضمانت ہے۔

انٹرپول کا کردار
بین الاقوامی پولیس 'انٹرپول' کے سیکرٹری جنرل والڈیسے اورکوئزا نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ یہ ادارہ ایسی جگہ ہے جہاں کثیرالفریقی عزائم کو عملی صورت میں دیکھنے کا موقع ملتا ہے اور یہ رکن ممالک کو سمندری جرائم سےلاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے مدد دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرپول کا سمندری سلامتی سے متعلق معلومات جمع کرنے کا نظام سمندروں میں ہونے والے جرائم اور دیگر تخریبی واقعات، بحری جہازوں اور جرائم پیشہ عناصر کے بارے میں رکن ممالک کو معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس ضمن میں خشکی پر اور سمندر میں بہت سے کارروائیوں اور اطلاعات کے تبادلے کے ذریعے اہم معلومات اکٹھی کی جاتی ہیں اور نفاذ قانون کے لیے کام کرنے والے اداروں کو اکٹھا کر کے باہمی تعاون کے ذریعے کامیاب نتائج حاصل کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سمندری سلامتی کے پروگرام کے ذریعے رکن ممالک کو بحری تحفظ میں اضافے اور اہم سمندری راستوں پر ہم آہنگ اقدامات میں مدد دی جاتی ہے جس میں انٹرپول کو عطیہ دہندگان، آئی ایم او اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم کا ساتھ بھی میسر ہے۔
مزید اہم خبریں
-
امریکا کا بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشتگرد قراردینا پاکستان کے مؤقف کی تائید بڑی کامیابی ہے
-
عمران خان کی بہنوں کو رہا کر دیا گیا
-
پی ٹی آئی کے 90فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے ہیں
-
14 اگست کو ورکرز کے ایک ہاتھ میں پاکستان اور دوسرے میں پی ٹی آئی کا جھنڈا ہوگا
-
علیمہ خان اور نورین خان کو گرفتار کر لیا گیا
-
غزہ: اسرائیلی حملے میں فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت
-
افغانستان میں خواتین کے تیزی سے سکڑتے حقوق پر یو این ویمن کو تشویش
-
عمان: یمن میں جنگ بندی کے لیے یو این مذاکراتی عمل مکمل
-
سلامتی کونسل: خطروں سے پاک سمندر عالمی خوشحالی میں اہم، آئی ایم او
-
عمران خان سمیت جیلوں میں جتنے قیدی ہیں سب سیاسی بنیادوں پر قید ہیں
-
بلوچستان حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ کو رات میں سفر سے روک دیا
-
پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے نئے اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روک دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.