مدنی مسجد کو شہید کرنے کی کارروائی قابل مذمت: مولانا عبد الماجد

مشاورت کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کرینگے ، خطبہ جمعہ میں مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں،صدرپاکستان امن کونسل سندھ

منگل 12 اگست 2025 21:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)پاکستان امن کونسل سندھ، مرکزی علما کونسل پاکستان سندھ کے صوبائی صدر، مہتمم مدرسہ تعلیم القرآن، خطیب و امام جامع مسجد الخلیل بھٹائی آباد گلستان جوہر مولانا عبد الماجد فاروقی نے کہا ہے کہ مدنی مسجد کو شہید کرنے کی کارروائی انتہائی قابل مذمت ہے علما کرام سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے وہ مدرسہ تعلیم القرآن کے لائبریری ہال میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے مولانا عبد الماجد فاروقی نے کہا کہ مسجد کو شہید کرنے کا آپریشن ہفتے کی شب کیا گیا تاہم علمائے کرام کے مطابق معاہدے کے مطابق صرف مدرسے کو مارگلہ ٹان منتقل کیا جانا تھا علما کرام کا مسجد کی از سر نو تعمیر کا مطالبہ درست ہے اس کی حمایت کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اسلام کے نام پر قائم ہونے والے ملک میں مساجد و مدارس کے خلاف کارروائیاں اسلاف و بزرگوں کی قربانیاں رائگاں کرنے کے بھی مترادف ہیں اور نظریہ پاکستان سے بھی غداری ہیں جس پر خاموش نہیں بیٹھیں گے اور سخت ردعمل دیں گے انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعہ کو نماز جمعہ کے خطبہ کے موقع پر علما و مشائخ اور خطبا مدنی مسجد و مدرسہ کو شہید کئے جانے اور ملک بھر میں مساجد و مدارس کے خلاف ہونے والی کارروائیوں پر مذمتی قرار دادیں منظور کریں۔