انسداد دہشت گردی عدالت نے نو مئی کو تھانہ شادمان کو نذرِ آتش کرنے سمیت جلا ئوگھیراو کے دو مقدمات کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

منگل 12 اگست 2025 22:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے نو مئی کو کینٹ کے علاقے میں راحت بیکری کے باہر پولیس گاڑیوں کو آگ لگانے اور تھانہ شادمان کو نذرِ آتش کرنے سمیت جلائ وگھیراو کے سنگین الزامات کے تحت درج دو مقدمات میں پی ٹی آئی رہنمائوں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور سینیٹر اعجاز احمد چوہدری سمیت دیگر ملزمان کو قید بامشقت کی سزائوں کا تفصیلی 93 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔

عدالت نے بر ضمانت پی ٹی آئی خواتین رہنمائوں صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ شادمان کو دونوں خواتین کو گرفتار کرکے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے دیگر مفرور ملزمان ثنا آصف اور ارباز زمان کو فوری گرفتار کر کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے ، عدالت نے قرار دیا کہ پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید اور عالیہ حمزہ دونوں ضمانت پر تھیں جوپہلے پیش ہوتی رہی مگر آج فیصلہ سننے کے لیے پیش نہیں ہوئیں۔

عدالت نے شاہ محمود قریشی کو عدم شہادتوں پر بری کر دیا ، لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے تھانہ شادمان جلاو گھیراو اور راحت بیکری کے باہر گاڑیاں جلانے کے مقدمات کے جیل ٹرائل کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔عدالت نے فیصلہ میں لکھا ہے کہ مجرمان فیصلے کے خلاف پندرہ روز میں اپیل دائر کر سکتے ہیں۔عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید،اعجاز چوہدری،عمر سرفراز چیمہ کو مجموعی طور پر 35 سال قید کی سزا سنائی،انسداد دہشت گردی عدالت نے دفعہ 7(1) کے تحت 10 سال قید،دفعہ 21 آئی کے تحت 10 سال قید 50 ہزار روپے جرمانہ،دفعہ 120 بی کے تحت 10 سال قید اور دفعہ 505 بی کے تحت 5 سال قید ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی،عدالت نے پی ٹی آئی خواتین رہنماوں عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو 5 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی،دونوں مجرمان کو پی پی سی کی دفعہ 505 بی کے تحت 5 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی،مقدمہ کے شریک مجرم قیصر فہیم،نیاز احمد،سید علی حسن،زین علی،محمد اسد،بلال وجاہت،منفر، کو 24 سال چھ ماہ قید کی سزا سنائی،مجرم بلال وجاہت کو 26 سال قید کی سزا،مجرمان کو اے ٹی سی کی دفعہ 7 (1) کے تحت 10 سال قید 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا،پی پی سی کی دفعہ 395 کے تحت 4 سال قید 50 ہزار جرمانہ کی سزا،پی پی سی کی دفعہ 148,149 کے تحت 3 سال قید کی سزا،دفعہ 152 کے تحت تین سال قید 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا،دفعہ 427 ,353 کے تحت دو دو سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا جبکہ دفعہ 188 کے تحت چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی،عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو عدم شواہد پر بری کر دیا، مجرمان انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف 15 روز میں اپیل کر سکتے ہیں،ایس ایچ او تھانہ شادمان کو مفرور ملزمان ثنا آصف اور ارباز زمان کو فوری گرفتار کر کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا،مقدمہ میں کل 19 ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا گیا،پراسیکوشن کی جانب سے 45 گواہان نے بیانات قلمبند کروائے،مقدمہ کا ایک ملزم عثمان غنی ولد رب نواز دوران ٹرائل انتقال کر گیا تھا،فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید سوشل میڈیا پر انتشار انگیز پوسٹ کرتی رہی،دونوں ملزمان کے موبائل فونز سے چیزیں ریکور بھی ہوئیں ہیں،صنم جاوید سوشل میڈیا پر کافی اثر رکھتی ہیں،عالیہ حمزہ بھی سینئر پی ٹی آئی کی لیڈر ہیں،دونوں کے پوسٹں اور ویڈیو کلپ یو ایس بی سے پولیس اہلکاروں نے ریکور کیے،دونوں خواتین ملزمان کو ضمنی بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا،ہم اس کو جعلی ریکوری نہیں کہہ سکتے،گواہوں کے مطابق میاں محمود الرشید موقع پر موجود تھے،میاں محمود الرشید کے خلاف 11 گواہوں نے گواہی دی،گواہوں نے بتایا کہ میاں محمود الرشید نے اپنے پستول سے سیدھی فائرنگ کی جبکہ پراسیکیوشن میاں محمود الرشید کو موقع پر موجودگی ثابت نہیں کرسکی۔

_انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے سوموار کو لاہور کی سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں مقدمہ نمبر 103/23 اور مقدمہ نمبر 768/23 کا فیصلہ سنایا تھا جس میں عدالت نے تھانہ شادمان جلانے کے کیس میں 25 ملزمان میں سے تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی سمیت 12 ملزمان کو بری اور ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور سینیٹر اعجاز احمد چوہدری سمیت دیگر 13ملزمان کو دس دس سال قید بامشقت کی سزا اور جرمانے کا حکم دیا تھا.جس کا 93 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ منگل کو جاری کردیا گیا ۔