موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ ایک درجہ بہتر کر دی

عالمی ریٹنگ ایجنسی کی طرف سے پاکستان کی فارن ڈیبٹ ریٹنگ سی اے اے ٹو سے سی اے اے ون کی گئی ہے

Sajid Ali ساجد علی بدھ 13 اگست 2025 15:44

موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ ایک درجہ بہتر کر دی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست 2025ء ) عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ ایک درجہ بہتر کردی، اس سے قبل فچ اور ایس اینڈپی بھی پاکستان کی ریٹنگ بہتر کر چکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کا معاشی آؤٹ لک مستحکم ہے، جس کے باعث پاکستان کی فارن ڈیبٹ ریٹنگ سی اے اے ٹو سے سی اے اے ون کی گئی ہے، ریٹنگ میں بہتری پاکستان کی ایکسٹرنل پوزیشن میں بہتری کو ظاہر کرتی ہے، پاکستان کے فارن ریزرو میں مزید بہتری ممکن ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں پاکستان نے معاشی اصلاحات کیں۔

وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی اداروں نے ہماری اقتصادی اصلاحات کو سراہا ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے ہماری ریٹنگ اپ گریڈ کی ہے، اقتصادی میدان میں پاکستان کی کامیابیوں کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے، ایک تیسری عالمی ریٹنگ ایجنسی بھی پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری کا اعلان کرے گی، اس سال ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری تیزی سے آگے بڑھے گی، ایف بی آر میں اصلاحات کے عمل کی نگرانی وزیر اعظم خود کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں کمی کیلئے معاہدے کیے گئے، آنے والے دنوں میں توانائی اخراجات میں کمی آئے گی اور بجلی سستی ہوگی اور جلد شرح سود میں بھی مزید کمی کا اعلان کیا جائے گا، مانتا ہوں کہ ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ ایک بڑا اضافہ ہے لیکن جیسے جیسے قرضوں کی ادائیگی ہوگی یہ صورتِ حال بہتر ہوجائے گی، پالیسی ریٹ میں مزید کمی سے متعلق بھی اعلان جلد کیا جائے گا، پہلی بار زرعی آمدنی کو بھی ٹیکس نظام کا حصہ بنایا گیا ہے، جتنی مالیاتی اسپیس میسر تھی اس کے مطابق تنخواہ داروں کو ٹیکس ریلیف دے چکے، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ امریکہ سے ٹیرف مذاکرات کے بعد پاکستان کے ایکسپورٹ کے مواقع بڑھے ہیں، بیرونی محاذ پرمعاشی کامیابیوں سے ملک کے اندر بھی معیشت پر اعتماد بڑھا ہے، پاکستان امریکہ کے ساتھ شراکت داری کو وسعت دینے کا خواہاں ہے، ہماری ایکسپورٹ انڈسٹری بہتری کی جانب گامزن ہے، برآمدات بڑھانے کے لیے صنعتوں کی ترقی پر فوکس کرنا ہے، ٹیکس نیٹ، توانائی اور ایس او ایز میں اصلاحات لا رہے ہیں، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے، ہماری درست سمت سے کاروباری اعتماد بڑھ رہا ہے۔