10 ارب ڈالرز کا ریلوے منصوبہ شروع کرنے کی تیاریاں

خیبرپختونخواہ سے وسطی ایشیائی ملک تک ریلوے لائن بچھائی جائے گی

muhammad ali محمد علی بدھ 13 اگست 2025 19:51

10 ارب ڈالرز کا ریلوے منصوبہ شروع کرنے کی تیاریاں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست2025ء) 10 ارب ڈالرز کا ریلوے منصوبہ شروع کرنے کی تیاریاں، خیبرپختونخواہ سے وسطی ایشیائی ملک تک ریلوے لائن بچھائی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بذریعہ ریلوے وسطی ایشیاء تک نئی تجارتی راہداری بنانے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس منصوبے میں پاکستان، افغانستان اور ازبکستان شامل ہوں گے۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبرپختوںخواہ کے ضلع کوہاٹ سے لے کر ازبکستان تک ریلوے لائن بچھائی جائے گی، منصوبے میں ابتدائی طور پر کوہاٹ سے افغانستان تک ریلوے لائن تعمیر کی جائے گی۔ ابتدائی طور پر خیبرپختونخواہ کے ضلع کوہاٹ سے افغان شہر مزار شریف تک 850 کلومیٹر طویل ریلوے لائن بچھائی جائے گی، اس منصوبے پر 10 ارب ڈالرز کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ریلوے لائن کے اس منصوبہ کے تحت افغان شہر مزار شریف سے ازبکستان تک 75 کلومیٹر اضافی ریلوے لائن بھی بچھائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق 10 ارب ڈالرز کے اس ریلوے لائن منصوبے سے خطے میں تجارتی اور سفری روابط کو فروغ ملے گا۔ منصوبے کی مزید تفصیلات سے متعلق بتایا گیا ہے کہ قبائلی ضلع کرم میں واقع پاک افغان سرحد خرلاچی سے کوہاٹ تک براستہ ٹل پارہ چنار 168 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھائی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق یہ ریلوے لائن ساڑھے 5 فٹ چوڑی ( 1676 ملی میٹر گیج) کی ہوگی۔ پاکستان کی حدود میں ریلوے لائن بچھانے کے منصوبے کی فیزیبلٹی سروے کا کام پہلے ہی شروع ہوچکا ہے۔ اس سلسلے میں چینی انجینئرنگ کمپنی نے ملکی تعمیراتی فرم اور کنسلٹنٹ کے ہمراہ مشترکہ طور پر پاکستان ریلوے کے ساتھ ایک معاہدہ پر دستخط کئے ہیں۔ معاہدے کے تحت افغانستان سے 168 کلومیٹر طویل اور ساڑھے پانچ فٹ چوڑی (1676 ملی میٹر گیج) ریلوے لائن کی تنصیب اور بچھائی کے لئے فزیبلٹی سٹڈی شروع کردی گئی ہے ۔

اس منصوبہ کا بنیادی مقصد افغانستان سے بالخصوص کوئلہ درآمد کرنا اورموجودہ فعال ریلوے نیٹ ورک کو بہتربنانا ہے۔ مستقبل میں یہ ریلوے لائن منصوبہ دونوں پڑوسی ممالک کے مابین تجارت بڑھانے، مال برداری اور مسافروں کی آمد و رفت کیلئے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ 1905 میں کوہاٹ سے ٹل تک تقریباً 96 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھائی گئی تھی تاہم 1991 کے دوران یہ ٹریک غیرفعال کردی گئی تھی۔

گزشتہ 3 دہائیوں سے آپریشنل نہ ہونے کے باعث ریلوے کے اس ٹریک پر پٹڑی کا پیشتر حصہ اب زمین پر موجود ہی نہیں ہے۔ یہاں واضح رہے کہ 10 ارب ڈالرز کی لاگت کے اس منصوبے کی خبریں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب دوسری جانب پاکستان چین کے تعاون سے ایم ایل 1 منصوبہ بھی شروع کرنے کیلئے کوشاں ہے، تاہم اس منصوبے کے آغاز کیلئے 10 سال کی تاخیر ہو جانے کے باوجود تاحال کوئی اہم ہیش رفت نہیں ہو سکی۔