حکومت نے مارچ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی تو پورے بلوچستان کو جام کرنے پر مجبورہوجائیں گے ، تحریک لبیک پاکستان

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 21:50

حکومت نے مارچ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی تو پورے بلوچستان کو ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2025ء) تحریک لبیک پاکستان بلوچستان کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے ظلم و بربریت کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔درجنوں نہتے کارکنان کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، سینکڑوں زخمی اور متعدد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ریاستی مشینری نے گولیاں برسا کر انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا دیں۔

یہ بات تحریک لبیک پاکستان بلوچستان کے رہنماء حاجی محمد ظریف رضوی ،حاجی طارق محمود عباسی،جماعت اہلسنت کے امیرسید حبیب شاہ ،علامہ شہزاد عطاری ،یوسف مسکان زئی ،نعیم مدنی،سہیل احمد اشرف ، پاکستان سنی تحریک خیار احمد،کامران مدنی ،حسان صابری ودیگرنے ہفتہ کو کوئٹہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ حافظ سعد حسین رضوی کے گھر پر چھاپے مارے گئے، چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی گئی اور خواتین کو حراساں کرنا دھمکیاں دینا اور طلبہ کو زد و کوپ کیا گیا اور جامع مسجد رحمت اللعالمین، لاہور جو کہ تحریک لبیک پاکستان کا مرکزی دفتر ہے پر رات کی تاریکی میں پولیس نے حملہ کیا، گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں 10 اکتوبر کو "لبیک یا اقصی ملین مارچ" کا اعلان کیا تھا، مگر اس سے قبل ہی 7 اکتوبر سے ملک گیر کریک ڈان شروع کر دیا گیا، جس کے دوران ہزاروں کارکنان کو گرفتار کر کے پرامن احتجاج کو طاقت کے زور پر کچلنے کی کوشش کی گئی۔رہنماں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پرگرفتار کارکنان کو فی الفور رہا ،شہدا کے لواحقین کو انصاف فراہم ، ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اگر حکومت نے اپنی بے حیسی ہٹ دھرمی نہیں چھوڑی ملین مارچ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی تو ہم پورے بلوچستان کو جام کرنے پر مجبور ہو جائیں گے انہوں نے کہا کہ تمام تر ریاستی جبر، گرفتاریوں اور ظلم کے باوجود ہمارے کارکنان لبیک یا اقصی ملین مارچ میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔ آج بھرپور انداز میں اپنی آواز مظلوم فلسطینیوں کے حق میں بلند کریں گے۔