14 اگست کا مبارک دن اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت اور قربانیوں کا نتیجہ ہے،کاشف سعید شیخ

جمعرات 14 اگست 2025 18:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2025ء)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ 14 اگست کا بابرکت دن ہمارے لیے اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت اور قربانیوں کا نتیجہ ہے، جس کو برقرار رکھنے اور مضبوط کرنے کے لیے عوام کو مل کر جدوجہد جاری رکھنی ہوگی۔جماعت اسلامی ملک کو کرپشن، ناانصافی اور بیروزگاری سے پاک کرنے کے لیے مسلسل 87 سالوں سے جدوجہد کر رہی ہے۔

قوم کو اب کرپٹ، نااہل اور ظالم حکمران ٹولے سے نجات حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھ کر جماعت اسلامی کا بھرپور ساتھ دینا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کی آزادی کی 78ویں سالگرہ کے موقع پر جماعت اسلامی شکارپور کی جانب سے منعقدہ "پاکستان زندہ باد موٹر سائیکل ریلی" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ریلی کی قیادت صوبائی امیر کاشف سعید شیخ، ضلعی امیر شکارپور عبدالسمیع بھٹی، مقامی امیر مولانا صدرالدین مہر، مولانا محمود الٰہی ہکڑو، اور استاد عبدالفتاح سھندڑو نے کی۔

ریلی میں شہریوں اور جماعت اسلامی کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں بھرپور شرکت کی، جن کے ہاتھوں میں پاکستان اور فلسطین کے جھنڈے تھے۔ جنہوں نے پاکستان اور فلسطین کے حق میں زور دار نعرے لگائے اور وطن سے محبت کا اظہار کیا۔کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ کلمے کی بنیاد پر حاصل کی گئی اس مملکتِ خداداد کے عوام 78 سال گزرنے کے باوجود آج بھی حقیقی آزادی کے متلاشی ہیں۔

ہمارے اوپر گورے انگریزوں کی جگہ نااہل، کرپٹ اور بے حس کالے انگریزوں اور امریکہ کے غلاموں کی حکومت جاری ہے۔ججوں، جرنیلوں، بیوروکریسی اور بے حس سیاستدانوں نے دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی ریاست کو ناکام معاشی اور سیاسی پالیسیوں کی وجہ سے IMF اور امریکہ کی غلامی میں دھکیل دیا ہے، جس کے نتیجے میں سونا، کوئلہ، گیس اور تیل سے مالا مال اس ملک کے عوام آج بھوک، بدحالی اور بے روزگاری کا شکار ہو کر اجتماعی خودکشی پر مجبور ہیں۔

کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ آزاد ملک میں آج بھی وڈیروں، جاگیرداروں، سرمایہ داروں، ججوں، جرنیلوں اور بد مست بیوروکریسی کے لیے صحت اور تعلیم کی وی آئی پی سہولیات موجود ہیں، جبکہ عام عوام کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔ایک ہی ملک میں دوہرا نظام نافذ کر کے حکمران طبقے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ ملک صرف ان کی لوٹ مار کے لیے بنایا گیا تھا۔

آج بھی سندھ میں ستر لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، جبکہ ملک میں نو کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ایک ایم پی اے کے علاج کے لیے قومی خزانے سے 7 کروڑ روپے کی گرانٹ دی جاتی ہے، جبکہ سندھ کا غریب آج بھی سرکاری اسپتالوں میں علاج کے لیے دھکے کھا رہا ہے۔ اعلیٰ عدالتیں غریبوں کو انصاف دینے کے بجائے حکمران اشرافیہ کے لیے رات 12 بجے بھی کھل جاتی ہیں۔

ایسے حالات میں جماعت اسلامی نے یہ عزم کیا ہے کہ "خوشحال پاکستان، اسلامی پاکستان" کے لیے حافظ نعیم الرحمٰن کی قیادت میں ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔سیلاب، طوفان، IPPs ، سندھ میں ڈاکو راج، قبائلی جھگڑے، اور دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکے کے خلاف ہماری کوششیں اور جدوجہد کسی سے پوشیدہ نہیں۔اب وقت آ گیا ہے کہ عوام اپنے مسائل اور تکالیف کا حل نکالنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔