پاکستان اللہ پاک کی مقدس امانت ہے، مفتی فیض القادری

ْوطن کی بنیادوں میں لاکھوں شہداء کا خون اور اکابرینِ اہلسنت کی شب و روز کی جدوجہد شامل ہے

جمعہ 15 اگست 2025 22:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2025ء)جماعت غوثیہ اہلسنّت انٹرنیشنل کے امیر، ممتاز عالمِ دین و روحانی پیشوا مفتی محمد فیض القادری نے کہا ہے کہ پاکستان محض ایک جغرافیائی خطہ نہیں بلکہ یہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے نام پر حاصل کیا گیا ایک مقدس امانت ہے، اس وطن کی بنیادوں میں لاکھوں شہداء کا خون اور اکابرینِ اہلسنت کی شب و روز کی جدوجہد شامل ہے، قیامِ پاکستان کے لیے دی جانے والی قربانیاں تاریخ اسلام کا ایک روشن باب ہیں، آج جب ہم آزادی کا جشن مناتے ہیں تو ہمیں اپنی اصل پہچان، عقیدہ ختمِ نبوت کے تحفظ اور نظامِ مصطفی ﷺ کے قیام کی جدوجہد کو بھی یاد رکھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تحریکِ پاکستان میں اکابرینِ اہلسنت کا کردار ہمیشہ سنہری حروف سے یاد رکھا جائے گا، پیر سید جماعت علی شاہ، مولانا شاہ عبدالعلیم صدیقی، خواجہ پیر قمرالدین سیالوی، علامہ سید احمد سعید کاظمی، مولانا حامد علی خان، علامہ شاہ احمد نورانی، مولانا حسن رضا مصطفی قادری، مولانا عبدالستار نیازی، مولانا نعیم الدین مرادآبادی اور بے شمار علمائے کرام و مشائخ نے اپنے مریدین سمیت میدانِ عمل میں قائداعظم محمد علی جناحؒ کا ساتھ دیا اور برصغیر کے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کیا۔

(جاری ہے)

مفتی محمد فیض القادری نے کہا کہ اس ملک کے قیام کے لیے بیس لاکھ سے زائد مسلمانوں نے جانوں کے نذرانے پیش کیے، ہزاروں علماء و مشائخ کو شہید کیا گیا، لاکھوں خواتین کی عصمتوں کی قربانیاں دی گئیں اور کروڑوں لوگوں نے اپنا گھر بار، مال و اسباب اور سب کچھ چھوڑ کر ہجرت کی، یہ سب اس لیے تھا کہ ایک ایسی مملکت قائم ہو جہاں اللہ کا دین غالب ہو، نظامِ مصطفی ﷺ نافذ ہو، اور مسلمان عزت و وقار کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ نوجوان نسل کو قیامِ پاکستان کی اصل تاریخ اور اس کے پیچھے کارفرما روحانی و فکری تحریک سے روشناس کرایا جائے، کیونکہ جو قوم اپنے ماضی کو بھول جائے، وہ حال اور مستقبل میں اپنا مقام کھو دیتی ہے۔ مفتی فیض القادری نے کہا کہ آزادی کا تحفظ صرف سرحدوں کی حفاظت سے نہیں ہوتا بلکہ نظریاتی سرحدوں کی حفاظت بھی اتنی ہی ضروری ہے، ہمیں دشمن کے فکری حملوں، الحاد، بے حیائی اور دین بیزاری کے ایجنڈوں کا مقابلہ ایمان، اتحاد اور عشقِ رسول ﷺ کی طاقت سے کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پرچم ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ سبز رنگ اسلام کی سربلندی اور سفید حصہ اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت ہے، اس پرچم کی حفاظت کے لیے ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ محفل کے اختتام پر انہوں نے شہدائے تحریکِ پاکستان، اکابرینِ اہلسنّت اور بانیانِ وطن کے لیے دعا کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جماعت غوثیہ اہلسنّت انٹرنیشنل عشقِ رسول ﷺ کے پیغام اور استحکامِ پاکستان کے مشن کو ہر حال میں جاری رکھے گی۔