گوادر، پاک چائنا فرینڈشپ ہسپتال ایک شاندار منصوبہ علاقے کیلئے ایک بہت بڑی سہولت ہے ، معین الرحمن خان

ہفتہ 16 اگست 2025 22:00

-کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2025ء) ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی معین الرحمن خان نے آج جی ڈی اے پاک چائنا فرینڈشپ اسپتال، جو انڈس ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کے زیر انتظام چل رہا ہے، کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر ہیڈ آف کیمپس ڈاکٹر عفان فائق زادہ نے اسپتال کے نظام اور فراہم کی جانے والی سہولیات پر بریفنگ دی، جبکہ چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد بھی موجود تھے۔

ڈائریکٹر جنرل نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ انہیں بتایا گیا کہ اسپتال 150 بستروں پر مشتمل ہے اور یہاں فی الوقت فیملی میڈیسن، انٹرنل میڈیسن، پیڈیاٹرک، ایمرجنسی میڈیسن، گائنی و آبسٹریٹکس، جنرل سرجری، آرتھوپیڈک، ڈرماٹالوجی، ڈینٹسٹری، ریڈیولوجی اور یورولوجی کے شعبہ جات فعال ہیں۔

(جاری ہے)

آئندہ مرحلے میں گیسٹروانٹرولوجی، کارڈیالوجی، آفتھالمولوجی اور میموگرافی کے شعبے بھی شروع کیے جائیں گے۔

اسپتال میں بلڈ بینک اور نیوٹریشن پروگرام جیسی سہولتیں بھی دستیاب ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال اسپتال نے مجموعی طور پر آٹ ڈور، جنرل او پی ڈی اور ایمرجنسی 2 لاکھ 90 ہزار مریض، ان ڈور مریض، 8287، سرجریز: 1100، زچہ و بچہ کیسز: 2270، لیب ٹیسٹ: 76 ہزار 200، ایکس رے، الٹراسانڈ اور سی ٹی اسکین: 23 ہزار 780 مریض مستفید ہوئے ہیں۔مزید بتایا گیا کہ اسپتال روزانہ اوسطا 1000 سے 1200 مریضوں کو خدمات فراہم کر رہا ہے، جہاں علاج معالجے کے ساتھ ساتھ مفت ادویات، لیبارٹری ٹیسٹ اور داخل مریضوں کو کھانے تک کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

اسپتال پیپر لیس ماحول میں چلایا جا رہا ہے جس میں مریضوں کے میڈیکل ریکارڈ، ٹیسٹ ، ادویات کا ان لائن اور ڈیجیٹل ریکارڈنگ کی جاتی ہے۔ اور عالمی معیار کے جدید طبی آلات سے آراستہ ہے۔تاہم ڈائریکٹر جنرل کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ اسپتال کی بجلی کی ضرورت 2 میگاواٹ ہے جس کے لیے الگ فیڈر بچھایا گیا ہے، لیکن تاحال آپریشنل نہ ہونے کے باعث بعض طبی آلات مکمل طور پر فعال نہیں ہو سکے۔

علاوہ ازیں، لوڈشیڈنگ اور وولٹیج کی شدید اتار چڑھا سے طبی آلات کو مستقل نقصان کا خطرہ لاحق رہتا ہے، جس کے باعث اسپتال کے کچھ حصے تاحال مکمل طور پر فنکشنل نہیں ہیں۔ڈائریکٹر جنرل معین الرحمن خان نے کہا کہ جی ڈی اے پاک چائنا فرینڈشپ اسپتال سی پیک کا ایک شاندار منصوبہ ہے، جو نہ صرف گوادر بلکہ کیچ، پنجگور اور ہمسایہ ملک کے سرحدی علاقوں کے عوام کے لیے بھی ایک نعمت ہے۔

ماضی میں معمولی علاج کے لیے بھی عوام کو کراچی یا دیگر شہروں کا رخ کرنا پڑتا تھا، جو عام آدمی کی دسترس سے باہر تھا۔ آج یہ سہولیات ان کے اپنے گھر کے قریب دستیاب ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں اسپتال کو 300 بستروں تک وسعت دینے کے ساتھ ساتھ ایک میڈیکل کالج کے قیام کا منصوبہ بھی زیر غور ہے، جو سی پیک فیز ٹو کا حصہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہاں ایک میڈیکل ٹیکنالوجیز اسکول کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی سطح پر تربیت یافتہ طبی عملہ تیار ہو سکی