3طویل عرصے کے بعد وسیع تر امن کیلئے امریکی اور روسی صدور کے مابین یوکرائن سے متعلق مذاکرات میں جلد مثبت بریک تھرو کا امکان موجود ہے، سینیٹر محمد عبدالقادر

ہفتہ 16 اگست 2025 23:25

؁ کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2025ء)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ طویل عرصے کے بعد وسیع تر امن کیلئے تاریخی موقع اس وقت آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن الاسکا پہنچ گئے ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا اور انہیں اپنی گاڑی میں ساتھ بٹھا کر لے گئے دونوں رہنماوں نے یوکرین میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات بھی شروع کردیئے ہیں جن میں دونوں ممالک کے وزرا خارجہ اور ایک ایک مشیر اعلی بھی شامل ہوئے اس سے قبل دونوں رہنماوں کے درمیان ون آن ون ملاقات طے تھی دونوں طرف سے ایک اچھا احترام دیکھنے میں آیا ہے اور توقع کی جا سکتی ہے کہ اس پیش رفت سے کچھ اچھا نتیجہ نکلے گا. ٹرمپ روسی اور یوکرینی رہنماوں کو ایک میز پر لانے میں کامیاب ہو گئے ہیں. فوری طور پر اس ملاقات کے نتائج اگر نہ بھی سامنے آئیں تو بہتری کی توقع ضرور ہے۔

(جاری ہے)

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادرنے کہا کہ روس اور یوکرائن کے سربراہان طویل گفت و شنید کے بعد ہی کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچ سکیں گے اہم امر یہ ہے کہ امریکہ, روس اور یوکرائن تینوں ہی جنگ بندی چاہتے ہیں پائیدار امن کے حصول کیلئے تینوں ممالک کے سربراہان کو ان امن مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا مذاکرات سے پہلے پیوٹن اور ٹرمپ کے درمیان انتہائی غیر معمولی گرمجوشی کا پایا جانا مثبت نتائج تک پہنچنے کا امکان ظاہر کرتا ہے پیوٹن کا اپنی گاڑی میں بیٹھنے کی بجائے ٹرمپ کی گاڑی کی طرف روانہ ہونا اور ان کیساتھ بیٹھنا دونوں سربراہان کی گرمجوشی کی عکاسی کرتا ہے روسی صدر کیلئے، یہ سربراہی اجلاس فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ کرنے کا حکم دینے کے بعد مغربی سرزمین پر ان کی پہلی آمد ہے، جس نے ایک نہ ختم ہونے والے تنازع کو جنم دیا ہے جس میں دسیوں ہزار لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

دونوں رہنماوں نے ایک نتیجہ خیز ملاقات کی امیدیں ظاہر کی ہیں۔ توقع کی جا سکتی ہے اور روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ بندی کا قابل عمل فارمولا بہت جلد وضع کر لیا جائے گا