فلسطینی وزیر اعظم کا دورہ مصر، قاہرہ کا مغربی کنارے اور غزہ کی وحدت پر زور

4 جون 1968 کی سرحدوں پر قائم آزاد فلسطینی ریاست کا قیام فلسطینیوں کاحق ہے،وزیراعظم

پیر 18 اگست 2025 17:01

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)مصر کے وزیر اعظم مصطفی مدبولی نے فلسطینی مسئلے کے حوالے سے اپنے ملک کے موقف اور فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کا مقصد رکھنے والے کسی بھی منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعادہ کیا ہے۔ مصر کے دورے پر آئے ہوئے فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفی کے استقبال کے دوران مدبولی نے زور دیا کہ قاہرہ رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی کو ضروری امداد فراہم کرنا جاری رکھے گا۔

یہ کراسنگ چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہے۔ مصر مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی دونوں میں فلسطینی علاقوں کی فلسطینی اتھارٹی کی قیادت میں وحدت پر زور دیتا ہے۔مصری حکومت کے سربراہ نے فلسطینی مسئلے کے حوالے سے قاہرہ کے مستحکم موقف اور فلسطینیوں کے ساتھ ان کی آزمائش میں قیادت اور عوام کی ہمدردی کرنے اور غزہ کی پٹی پر جنگ ختم کرنے کے لیے ضروری مدد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق ملنا چاہیں۔ خاص طور پر 4 جون 1968 کی سرحدوں پر ایک ایسی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا ان کا حق ہے جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔ انہوں نے فلسطینی علاقوں میں گھروں کو گرانے اور آباد کاری کی توسیع کی پالیسیوں کے تسلسل کو مکمل طور پر مسترد کرنے پر زور دیا۔مصطفی مدبولی نے کئی بین الاقوامی فورمز میں اور قطر اور امریکہ کے ساتھ ثالثی کے فریم ورک میں مصر کی مسلسل اور شدید کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کوششوں کا مقصد جنگ بندی کی طرف واپس آنا ہے تاکہ غزہ میں جنگ ختم ہو سکے اور پٹی میں مزید انسانی امداد کی پائیدار طریقے سے داخل ہو سکے۔مصری وزیر اعظم نے "اس اہمیت" کی طرف بھی اشارہ کیا جو مصر 28 جولائی کو نیویارک میں سعودی عرب اور فرانس کی سربراہی میں منعقد ہونے والے پرامن حل کے لیے کانفرنس کے نتائج کو نافذ کرنے کے لیے دیتا ہے۔

انہوں نے کہا مصر اس کانفرنس کو دو ریاستی حل کو بچانے کے لیے صحیح راستے پر ایک قدم سمجھتا ہے۔ مصطفی مدبولی نے زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں ابتدائی بحالی اور تعمیر نو کے لیے قاہرہ کانفرنس کے انعقاد سے متعلق تمام تفصیلات کے سلسلے میں مصری اور فلسطینی فریقوں کے درمیان رابطہ اور تعاون کی کوششیں جاری ہیں جس کی میزبانی مصر جنگ بندی کے بعد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

فلسطینی وزیر اعظم نے فلسطینی عوام کے لیے مصری حمایت کے موقف کی تعریف کی اور کہا کہ عرب اسلامی منصوبہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کے بغیر تعمیر نو ممکن ہے۔ اسی وقت فلسطین وزیر اعظم مصطفی نے غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے مرحلے کی تیاری کے فریم ورک میں فلسطینی عوام کے لیے کئی امدادی ممالک کے ساتھ کیے گئے رابطوں پر بات کی۔ انہوں نے زور دیا کہ اس وقت تعمیر نو کے عمل سے متعلق تمام پہلوں پر کام کیا جا رہا ہے جس میں منصوبے، فنڈنگ اور نفاذ کے ذرائع شامل ہیں۔