
تین گنا پیداوار ، شدید گرمی برداشت کرنے والی کپاس کی نئی قسم تیار
منگل 19 اگست 2025 16:20
(جاری ہے)
یہ نئی قسم 47 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد درجہ حرارت میں بھی بال برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے،روایتی بیجوں کے مقابلے میں 10 سی15 فیصد زیادہ پیداوار دیتی ہے اور فائبر کی لمبائی اور یکسانیت میں بھی بہتری ظاہر کرتی ہے۔
زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج کپاس کاشت کرنے والے کسانوں کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں،جو حالیہ برسوں میں پھول جھڑنے، بال گرنے اور کیڑوں کے حملوں کے باعث گرتی ہوئی پیداوار سے دوچار ہیں۔موسمیاتی تبدیلی نے ان مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے۔پاکستان میں کپاس سندھ اور پنجاب کی15 سی18 اضلاع میں کاشت کی جاتی ہے اور ملکی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔کپاس جی ڈی پی میں تقریبا1 فیصد حصہ ڈالتی ہے جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے ذریعی50 فیصد سے زیادہ برآمدی آمدنی اسی پر منحصر ہے۔نجی زرعی تحقیقاتی کمپنی کے چیئرمین انجینئر جاوید سلیم قریشی نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ سی ای ایم بی-33 جدید بی ٹی جین ٹیکنالوجی پر مبنی ہے،جو اسے بال ورمز کے خلاف مزاحمت، شدید گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت اور کاٹن لیف کرل وائرس (CLCuV) کے خلاف قوتِ مدافعت فراہم کرتی ہے۔ان کے مطابق یہ بیج پاکستان کے درآمدی بی ٹی بیجوں پر انحصار ختم کرنے میں مدد دے گا،جو اکثر مقامی موسمی حالات میں بہتر کارکردگی نہیں دکھا پاتے۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار بائیو ٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ (NIBGE) فیصل آباد کے بانی ڈائریکٹر اور سابق نگران وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ این آئی اے بی، این آئی بی جی ای اور سی ای ایم بی جیسے ادارے کپاس، گندم اور دیگر بڑی فصلوں کی موسمیاتی تبدیلی برداشت کرنے والی اقسام تیار کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اوسط درجہ حرارت تقریبا1.5 ڈگری بڑھ چکا ہے اور کپاس و گندم موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی فصلیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گرمی اور خشک سالی برداشت کرنے والی فصلوں کی تیاری اب خوراک اور فائبر کی سلامتی کیلئے ناگزیر ہو چکی ہے۔ڈاکٹر ملک، جو وفاقی سطح پر قائم بائیو ٹیکنالوجی مشاورتی گروپ کے سربراہ بھی ہیں، نے بتایا کہ یہ گروپ قومی بائیو سیفٹی گائیڈ لائنز میں ترمیم کر رہا ہے تاکہ مقامی طور پر تیار کردہ جینیاتی بیجوں جیسے سی ای ایم بی-33 کو تجارتی سطح پر متعارف کرایا جا سکے۔تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہ بیج کمرشل سطح پر متعارف کرا دیا گیا تو یہ کسانوں کا اعتماد بحال کرنے،درآمدی روئی پر انحصار کم کرنے اور پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی صنعت یعنی ٹیکسٹائل سیکٹر کو نئی توانائی دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔مزید قومی خبریں
-
مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن لیڈرز کیلئے پی ٹی آئی کی حمایت کردی
-
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے حالیہ بارشوں سے متاثرہ افراد کیلئے 5.8 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کی منظوری دیدی
-
سیلاب زدہ علاقوں میں ٹیلی کام سروسز کی فوری بحالی، پی ٹی اے کے اہم اقدامات
-
وزیراعلیٰ کا ٹوکیو میں ہنڈا کمپنی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ نوریا کایہارا سے ملاقات
-
چیچہ وطنی، جی ٹی روڈ پر ٹرک کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق
-
راشد منہاس شہید نے اپنی جان قربان کر کے مادرِ وطن کی عزت و وقار کا دفاع کیا، سردار ایاز صادق
-
غیر قانونی ٹرالنگ بلوچستان کے ماہی گیروں اور مقامی لوگوں کیساتھ ظلم کے مترادف ہے ،کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا،وزیراعلیٰ بلوچستان
-
گجرانوالہ میں لاپتہ خاتون کی لاش سیوریج نالے سے برآمد ، وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس
-
ضمنی انتخابات سے راہ فرار تحریک انصاف کی شکست کا اعتراف ہے‘عظمیٰ بخاری
-
پی ٹی اے کی سائبر سکیورٹی کے حوالے سے بڑے پیمانے پر تبدیلیاں
-
بلاول بھٹو کا گھوٹکی کے سابق صدر اجمل ڈھر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار
-
گدھے کا گوشت ، حلال جانور کے گوشت سے مہنگا ہوتا ہے ، فوڈ چین ایک دوسرے کی ساکھ متاثر کرنے کے لئے اس طرز کی مہم چلاتے ہیں ، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.