Live Updates

کراچی میں طوفانی بارش کے باعث اربن فلڈنگ، حادثات میں 4 بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق

کراچی میں شدید بارش نے جل تھل ایک کردیا، کئی سڑکیں ڈوب گئیں، ریڈ لائن منصوبے سمیت ادھورے ترقیاتی کاموں نے شہریوں کو دہری مشکل میں مبتلا کردیا

منگل 19 اگست 2025 20:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)صوبائی دارالحکومت کراچی میں شدید بارش نے جل تھل ایک کردیا، کئی سڑکیں ڈوب گئیں، ریڈ لائن منصوبے سمیت ادھورے ترقیاتی کاموں نے شہریوں کو دہری مشکل میں مبتلا کردیا، محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں منگل کی صبح 8 تا شام 5 بجے تک سب سے زیادہ 145 ملی میٹر بارش گلشن حدید میں ریکارڈ کی گئی، ملیر لیاقت مارکیٹ اور سرجانی ٹاؤن سمیت کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، دیواریں گرنے کے واقعات میں 4 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

کراچی میں طویل انتظار کے بعد ہونے والی بارش نے میئر کراچی اور سندھ حکومت کے دعوؤں کو دھو ڈالا، شہر میں صبح شروع ہونے والے بارش کے سلسلے نے جل تھل ایک کردیا، دوپہر کو مسلسل ڈیڑھ گھنٹے سے زائد بارش کے باعث شہر کے بیشتر علاقے اور مرکزی سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔

(جاری ہے)

شہر میں ڈیڑھ گھنٹے مسلسل بارش کے بعد رکنے والی بارش کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر شروع ہوا ہے، لانڈھی، سپرہائی وے سمیت کئی علاقوں میں تیز آندگی کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری رہا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں صبح 8 تا شام 5 بجے تک سب سے زیادہ 145 ملی میٹر بارش گلشن حدید میں ریکارڈ کی گئی، اولڈ ایئرپورٹ 138،کیماڑی 137، جناح ٹرمینل پر 135 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق یونیورسٹی روڈ 132، ڈی ایچ اے 121، فیصل بیس 114، نارتھ کراچی108،سعدی ٹاؤن 103،کورنگی 96،ناظم آباد 92، گلشن معمار 75، مسرور بیس 75، اورنگی ٹاؤن 66 اور بحریہ ٹاؤن 4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تاہم کراچی ویدر اپ ڈیٹ کے مطابق صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک شہر میں سب سے زیادہ 212 ملی میٹر بارش گلستان جوہر بلاک 12 میں ریکارڈ کی گئی جبکہ کورنگی میں207، گلشن رومی 203، گلشن حدید 200،ملیر سعود آباد 182 اور جناح ایونیو پر 178 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

کراچی ویدر اپ ڈیٹ کے مطابق گلشن اقبال میں 156 ملی میٹر، فیڈرل بی ایریا بلاک 16 میں 156 ملی میٹر، فیڈرل بی ایریا بلاک 14 میں 153 ملی میٹر، نارتھ ناظم آباد 148، گلستان جوہر بلاک ون میں 143، کراچی ایئرپورٹ 138، سرجانی سیکٹر 2 135، نارتھ ناظم آباد بلاک اے 130، پی آئی بی کالونی 128 اور محمود آباد 127 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ڈی ایچ اے فیز فور 126.7، کلفٹن اور صدر 126، اسکیم 33 میں 125، نارتھ کراچی (اقرا یونیورسٹی) 122، کھارادر 122، گلستان جوہر بلاک 5 میں 117، اسٹیڈیم روڈ 112، صائمہ عربین ولاز 111، کیماڑی 108، بلدیہ ٹاؤن 103، گڈاپ ٹاؤن (جنوبی) 100 ملی میٹر، سی ویو(کلفٹن) 90.4، ڈی ایچ اے سٹی 86.4، ملیر کاٹھور(سپرہائی وی) 86، گڈاپ ٹاؤن (شمالی) 31 ملی میٹر جبکہ بحریہ ٹاؤن میں 16 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

شہر میں بارش کے باعث دیواریں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے، شدید بارش کے باعث گلستان جوہربلاک 12 کیقریب گھرکی دیوار گرنے سے 4 افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا،ریسکیو 1122 کے مطابق مرنے والوں میں 4 سالہ مریم افضل، 3 سالہ حمزہ افضل، 24 سالہ سمعیہ مبین اور 28 سالہ نامعلوم شخص شامل ہے جبکہ 10 سال عمر کا ایک بچہ زخمی ہوا جسے نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

اورنگی ٹاون سیکٹر ساڑھے 11 میں بارش کے باعث مکان کی دیوارگرنے سے ملبے تلے دب کر 8 سالہ عبداللہ جاں بحق ہوگیا۔ریسکیو 1122 کے مطابق نارتھ کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش عباسی ہسپتال منتقل کی گئی۔ریسکیو 1122 کے ترجمان حسان الحسیب خان نے ڈان کو بتایا کہ بخشی بلڈنگ پہلی منزل تک پانی میں ڈوبی ہوئی تھی اور متعدد متاثرین کی اطلاع ملی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اطلاع ملنے کے بعد تقریباً شام 5:41 بجے ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور پہلی منزل پر پھنسے ہوئے 80 رہائشیوں کو محفوظ نکالا۔ترجمان کے مطابق عمارت کی دیوار بھی گر گئی جس کے نتیجے میں کثیر المنزلہ عمارت کا داخلی اور خارجی راستہ بند ہوگیا۔انہوں نے بتایا کہ جمع شدہ بارش کا پانی کئی فٹ اونچا تھا جو مردوں کے سینے تک پہنچ رہا تھا، تاہم ان کی ٹیموں نے پھنسے ہوئے خاندانوں کو بحفاظت نکال لیا، کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔

سولجر بازار نمبر ایک میں کثیر المنزلہ عمارت کی پہلی منزل کی دیوار منہدم ہونے سے 80 ا تیز بارشوں کے باعث اپارٹمنٹ کی دیوار گرنے سے کئی لوگ ملبے تلے دب گئے ۔شاہراہ فیصل پر نرسری، فیصل بیس سمیت کئی مقامات پر گھٹنوں گھٹنو پانی جمع ہوگیا ہوگیا،نیشنل ہائی پر قائد آباد اور قذافی ٹاؤن کے اطراف بھی سڑکوں پر گھٹنوں گھٹنوں پانی کھڑا ہوگیا،ملیر لیاقت مارکیٹ سمیت کئی علاقوں میں گھروں میں کئی کئی فٹ پانی داخل ہوگیا۔

صدر سمیت اولڈ ایریا کی بیشتر سڑکوں پر اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی، نارتھ ناظم آباد کو مسلسل بارش کے باعث کلاؤڈ برسٹ جیسی صورتحال کا سامنا ہے،ریڈ لائن منصوبے کے تعمیراتی کام کے باعث یونیورسٹی روڈ پر صفورہ، موسمیات، نیو ٹاؤن، جیل چورنگی تک صورتحال تشویشناک صورت اختیار کرگئی۔بارش کے بعد شہر کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ادھورے ترقیاتی کاموں نے رہی سہی کسر پوری کردی۔

مسلسل بارش کے باعث کراچی میں اربن فلڈنگ کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے، شہر کی تقریباً ہر سڑک ، شاہراہ اور گلی پانی میں ڈوب گئی، سڑکوں پر فٹ پاتھ اور گرین بیلٹ نظروں سے اوجھل ہوگئے۔سڑکوں پرپانی کھڑا ہونے سے شارع فیصل، یونیورسٹی روڈ، اسٹیڈیم روڈ، راشد منہاس روڈ سمیت مختلف شاہراہوں پرشدید ٹریفک جام پوگیا اور مرکزی شاہراہوں پر گاڑیاں پھنس گئی، دفاتر پہنچنے والے کراچی کے شہری دفاتر میں پھنس گئے جبکہ گھروں کو روانہ ہونے والے سڑکوں پر رٴْل گئے۔

ملیر، مارٹن روڈ، سرجانی ٹاؤن سمیت مضافاتی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا اور فرنیچر سمیت قیمتی سامان پانی میں تیرنے لگا، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور پورا اسکیم 33 بھی پانی میں ڈوب گیا۔لیاقت آباد میں سڑک دھسنے سے مسافر بس گڑھے میں پھنس گئی، عزیز آباد میں سڑک دھسنے سے موٹرسائیکل کو نقصان پہنچا، شہر کی مختلف سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے موٹرسائیکلیں خراب ہوگئیں۔

تیز بارش کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی، کراچی کے 2100 فیڈرز میں سے آدھے ٹرپ کرگئے یا بند کردیے گئے، تاہم کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ بارش کے حالیہ اسپیل کے بعد کیالیکٹرک کا بجلی تقسیمی نظام مجموعی طور پر مستحکم رہا ہے۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کراچی کو 2100 میں سے 1950 سے زائد فیڈرز سے بلاتعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے، کلیئرنس کے بعد بارش سیمتاثرہ فیڈرز پربجلی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات