د*پاکستان بار کونسل کا اسلام آباد میں اہم اجلاس، متعدد قراردادیں منظور

د*پاکستان بار کونسل کا اہم اجلاس، انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترامیم مسترد بار کونسل کا حکومت سے فوری ترامیم واپس لینے کا مطالبہ، جھوٹی ایف آئی آرز پر شدید مذمت

بدھ 20 اگست 2025 20:40

uاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2025ء)پاکستان بار کونسل کا اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں وکلا کے حقوق اور قانونی نظام میں درپیش مسائل پر اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں بار کونسل نے انسداد دہشتگردی ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کو یکسر مسترد کر دیا اور قانونی پریکٹس کے قوانین میں کی جانے والی ترامیم کے خلاف بھی متفقہ طور پر اعتراض اٹھایا۔

پاکستان بار کونسل نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ "لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز ایکٹ میں کی جانے والی ترامیم کو ہم مسترد کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ان ترامیم کو واپس لے۔" انہوں نے تین ماہ تک مشتبہ افراد کو حراست میں رکھنے کے اختیار کو آئینی حقوق کے خلاف قرار دیا اور اس کی شدید مذمت کی۔

(جاری ہے)

مزید برآں، بار کونسل نے پنجاب میں وکلا کے خلاف جھوٹی ایف آئی آرز درج کرنے کی مذمت کی۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ "اگر جھوٹی ایف آئی آرز واپس نہیں کی گئیں تو ہر سطح پر مزاحمت کی جائے گی۔" بار کونسل نے آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ ان غیر قانونی ایف آئی آرز کو واپس لیں۔پاکستان بار کونسل نے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں اور املاک کے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے متاثرہ عوام کے لیے فوری ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔اجلاس میں کوئٹہ میں جسٹس (ر) ذہور احمد شاہوانی ایڈووکیٹ کے گھر پر سی ٹی ڈی اہلکاروں کے غیر قانونی چھاپے کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ بار کونسل نے کہا کہ سرچ وارنٹ کے بغیر گھر کی حرمت پامال کرنا غیر قانونی ہے اور اس کی تحقیقات کرنی چاہیی