پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ، ان کے اثرات سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ شجرکاری ضروری ہے ، وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ

جمعرات 21 اگست 2025 19:26

پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ،  ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہاہے کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے ، ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے جہاں زیادہ سے زیادہ شجرکاری ناگزیر ہے وہیں درختوں کی نشوونما کی حفاظت بھی لازم ہے ، حالیہ سیلاب اور قدرتی آفات جنگلات کی بے دریغ کٹائی کا نتیجہ ہے ، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وزارتِ ہاؤسنگ و تعمیرات کے ذیلی ادارےپاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن اور وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی کے تعاون سے ’’ایک بیٹی ایک شجر‘‘ کے عنوان سے پی ایچ اے آفیسرز ریذیڈینشیا اسلام آباد میں منعقدہ شجرکاری مہم کی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری قومی ذمہ داری ہے کہ نہ صرف درخت لگائیں بلکہ ان کی حفاظت بھی کریں کیونکہ تحفظ درخت لگانے سے زیادہ ضروری ہے۔

میاں ریاض حسین پیرزادہ نے پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی فائونڈیشن (پی ایچ اے ایف )کے سی ای او شاہد حسین اور اُن کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی مہمات تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز میں شروع کی جائیں ۔انہوں نے پی ایچ اے ایف سمیت تمام اداروں پر زور دیا کہ وہ شجرکاری کو اپنی مستقل سرگرمیوں کا حصہ بنائیں تاکہ ہر ہاؤسنگ سوسائٹی ماحول دوست پالیسیوں کو ترجیح دے۔

اس موقع پروفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ اور وزیرِ مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر شذرا منصب علی خان کھرل نے پودا لگا کر مہم کا باضابطہ افتتاح کیا۔واضح رہے کہ یہ شجرکاری مہم وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر شروع کی گئی ہے، صرف اس پراجیکٹ کے لیے وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی کی جانب سے 600 پودے فراہم کیے گئے ہیں۔

تقریب سےخطاب کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر شذرا منصب علی خان کھرل نے اس بروقت مہم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ درخت آفات پر قابو پانے، پانی کی سطح برقرار رکھنے اور زمین کو جڑوں کے ذریعے مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے اپنے حالیہ دورہ صوبہ خیبر پختونخوا کے سیلاب متاثرہ علاقوں’ جن میں سوات اور بونیر شامل ہیں‘ کے مشاہدات بیان کرتے ہوئے تباہی کو نہایت ہولناک قرار دیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس مہم کا نام بیٹیوں اور خواتین کے تناظر میں رکھا گیا ہے کیونکہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا طبقہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شجرکاری ہی ان اثرات کو کم کرنے کا واحد مؤثر حل ہے اور پاکستان کا ماحولیاتی انصاف کا مطالبہ درست ہے کیونکہ پاکستان عالمی ماحولیاتی اخراج میں کم حصہ ڈالنے کے باوجود اس کے اثرات کا سب سے زیادہ شکار ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آئندہ بقا اور استحکام کے لیے ہمیں فوری طور پر ماحول دوست پالیسیاں اور پائیدار طرزِ زندگی اپنانا ہو گا۔\932