Live Updates

ض*بلوچستان کے تاجر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، کاشف حیدری

آج کے جدید دور میں کاروبار کا انحصار ڈیجیٹل سہولتوں خصوصا انٹرنیٹ پر ہے، صوبائی ترجمان مرکزی تنظیم تاجران پاکستان ؒانٹرنیٹ سروسز کی بحالی خوش آئند ضرور ہے مگر بار بار کی بندش نے کاروباری طبقے کو شدید نقصان پہنچایا ہے، وفد سے گفتگو

جمعرات 21 اگست 2025 20:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2025ء) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صوبائی ترجمان کاشف حیدری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے تاجر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن سہولیات کی بار بار بندش نے ان کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے، انٹرنیٹ سروسز کی بحالی خوش آئند ضرور ہے مگر بار بار کی بندش نے کاروباری طبقے کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس کے اثرات اب بھی موجود ہیں۔

یہ بات انہوں نے تاجر وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ کاشف حیدری نے کہا کہ آج لیکن کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں موبائل، لینڈ لائن اور برانڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بار بار معطلی نے کاروباری سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا۔ آن لائن لین دین، انوائسز، آرڈرز، ہول سیل و ریٹیل کا نظام اور ای بینکنگ انٹرنیٹ پر منحصر ہیں اور جب یہ سہولت معطل کر دی جاتی ہے تو کاروبار مکمل طور پر رک جاتا ہے جس سے تاجروں کو ناقابل تلافی مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چھوٹے دکانداروں سے لے کر بڑے تجارتی مراکز تک سب اپنی بساط کے مطابق نہ صرف روزگار فراہم کرتے ہیں بلکہ حکومتی ریونیو میں بھی اضافہ کرتے ہیں، لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ بلوچستان کے تاجروں کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا ہے۔ نت نئے ٹیکسز، شرح سود میں اضافہ، مہنگائی اور اب سہولیات کی بار بار بندش نے ان کی کمر توڑ دی ہے اور کاروباری طبقہ شدید دبا کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی بحالی یقینا خوش آئند اقدام ہے لیکن اگر اس کا تسلسل برقرار نہ رہا تو صوبے کے کاروبار کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں ملے گا اور معیشت مزید کمزور ہو جائے گی۔ کاشف حیدری نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تاجروں کو سہولتیں فراہم کرے نہ کہ ان سے چھین لے، بلوچستان کے تاجر نہ صرف صوبے بلکہ ملکی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں اور اگر ان کو مسلسل نظرانداز کیا گیا تو اس کے اثرات پورے ملک کی معیشت پر پڑیں گے۔

انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ تاجروں کے ساتھ مشاورت کر کے پالیسیاں مرتب کی جائیں، بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، انٹرنیٹ کی بلاجواز بندش کا سلسلہ ختم کیا جائے اور کاروباری طبقے کو ریلیف فراہم کیا جائے تاکہ وہ ملکی معیشت کو مستحکم بنانے کے لیے اپنا کردار مزید مثر انداز میں جاری رکھ سکیں۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات