پاکستان میں جنگلات کا رقبہ 1992 میں 3.78 ملین ہیکٹر سے کم ہو کر 2025 میں صرف 3.09 ملین ہیکٹر ر ہ گیا

چین میں2012 سے اب تک 66 ملین ہیکٹر سے زائد درخت لگائے گئے ،جنگلات کا رقبہ 25 فیصد سے اوپر پہنچ گیا

ہفتہ 23 اگست 2025 12:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2025ء)سرکاری اعدادوشمار میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں جنگلات کا رقبہ 1992 میں 3.78 ملین ہیکٹر سے کم ہو کر 2025 میں صرف 3.09 ملین ہیکٹر رہ گیا ہے جو کل زمین کا صرف 5فیصد ہے اور یہ جنوبی ایشیا ء میں سب سے کم ہے۔ آزاد کشمیر میں جنگلات کا رقبہ 2000 میں 46 فیصد سے گھٹ کر 2020 میں 39 فیصد رہ گیا ہے جس کا تعلق بڑھتے ہوئے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہے۔

اس کے برعکس، چین نے شجرکاری اور سیلاب مینجمنٹ میں عالمی رہنمائی حاصل کی ہے۔ 2012 سے اب تک اس نے 66 ملین ہیکٹر سے زائد درخت لگائے ہیں جس سے جنگلات کا رقبہ 25 فیصد سے اوپر پہنچ گیا ہے اور دنیا کے نئے جنگلات کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ چین میں ہے۔ حال ہی میں چین کے جنوب مغربی علاقے زیزانگ کے لاہسا میں چار سال میں تقریباً 72 ہزار ہیکٹر شجرکاری مکمل کی گئی اور 120 ملین سے زائد پودے لگائے گئے جس سے مٹی کے کٹا ئومیں 60 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی حکمت عملی صرف درخت لگانے تک محدود نہیں تھی بلکہ اس میں ندی نالوں کے کنارے زوننگ، سیلاب کے خطرے والے علاقوں میں تعمیرات پر پابندی، پہاڑی علاقوں میں سیڑھی دار کھیت اور چیک ڈیمز بنانا شامل تھا تاکہ پانی کا بہا ئوسست ہو، اور ماحولیاتی زرعی طریقے شامل تھے جو مٹی کی حفاظت کرتے ہیں۔