کے الیکٹرک اورواٹربورڈ ہوش کے ناخن لیں ورنہ راست اقدام پر مجبور ہونگے، جمعیت علماء اسلام

ڈسٹرکٹ ویسٹ کے عوام پانی کی بوندبوندکوترس رہے ہیں،مفتی خالد کا احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 28 اگست 2025 21:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اگست2025ء) جمعیت علمائے اسلام کراچی ویسٹ کے تحت پولیس گردی قبضہ مافیا کے الیکٹرک,واٹر بورڈ,سوء سدرن گیس,بھتہ خوری,منشیات فروشی ڈکیتی چوری اور قتل وغارت کیخلاف نادرن باء پاس پر عظیم الشان احتجاجی دھرنا دیا گیا جس سے سندھ پنجاب اور بلوچستان کی ٹریفک معطل ہوگء دھرنے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جو انتظامیہ کیخلاف شدیدنعریبازے کررہیتھے دھرنیکیشرکاء نے ہرقسم کی ٹریفک معطل کردی اورنگی ٹاؤن قصبہ کالونی مومن آباد منگھوپیر ایم پی آرکالونی بنارس سلطان آباد پختون آباداوردیگرملحقہ علاقوں سے سیکڑوں گاڑیوں میں عوام دھرنے میں شریک ہوئے دھرنیکیشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے امیر مفتی محمد خالد صوباء رہنما مولانا سمیع الحق سواتی مولانا اشرف مینگل عبداللہ بسمل مولانا حبیب الرزاق امداد اللہ انصاری نے کہاکہ ایک طرف پولیس گردی قبضہ مافیا اورچوری ڈکیتی نیشہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہیتودوسری طرف کے الیکٹرک واٹر بورڈ اورسوء سدرن گیس نے شہر قائد بالخصوص ڈسٹرکٹ ویسٹ کے باسیوں کو عذاب میں مبتلاء کردیاہے عوام پانی کی بوندبوندکوترس رہیہیں اورٹینکرمافیاکاراج ہے اورنگی ٹاؤن قصبہ کالونی محمد پور ایم پی آرکالونی مسلم آباد مومن آباد سلطان آباد پختون آباد بلوچ گوٹھ اوردیگر علاقوں کے عوام پانی سے محروم ہیں جس میں شہری انتظامیہ برابر کی شریک ہے جے یوآء کے رہنماؤں نیکہاکہ دن دیہاڑے چوری اور ڈکیتی سے عوام سخت مشکلات کاشکارہیں اور پولیس انکے ساتھ ملی ہوء ہیجولمحہ فکریہ ہے انہوں نیکہاکہ بجلی کی بندش اورلوڈشیڈنگ نے شدیدگرمی میں شہریوں کا براحال کردیاہے کے الیکٹرک اورواٹر بورڈ نے عوام دشمن پالیسی اپنائی ہوء ہے یہ سب مئیرکراچی اور صوباء حکومت کی ملی بھگت ہے انہوں نیکہاکہ دوسری طرف لینڈمافیا منشیات فروشی,ڈکیتی اورقتل وغارت کابازارگرم ہے حکومت نام کی کوء چیزنظرنہیں آرہی منشیات فروشوں اورڈکیتوں نیحکومتی رٹ کوچیلنج کردیاہے اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی جییوآء کے رہنماؤں نے کے الیکٹرک اورواٹر بورڈ کومتنبہ کیاکہ وہ ہوش کے ناخن لیں بصورت دیگر جمعیت علمائے اسلام راست اقدام پر مجبورہوگی بعد ازاں انتظامیہ کی جانب سے مسائل کی فوری حل کی یقین دہانی اور مذاکرات کے بعد احتجاجی دھرنا ختم کردیاگیا ۔