ووٹ چور کا نعرہ گونج اٹھا، ووٹر ادھیکار یاترا نے مودی سرکار کی انتخابی دھاندلیوں کا پول کھول دیا

ہفتہ 30 اگست 2025 18:25

eنئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اگست2025ء) بھارت میں جمہوریت کے دعوے داروں کے چہرے سے نقاب اترنے لگا، جب اپوزیشن کی جانب سے چلائی جانے والی ووٹًر ادھیکار یاترا نے مودی سرکار کی انتخابی دھاندلیوں، ووٹ چوری اور ووٹر لسٹ میں چالاکی سے کی گئی رد و بدل کو بے نقاب کر دیا۔بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق، یہ ملک گیر مہم اب اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے، جس میں قائدِ حزبِ اختلاف راہول گاندھی تیجسوی یادو اور مکیش سہنی سمیت کئی سیاسی رہنما بہار میں عوامی جلسوں اور ریلیوں سے خطاب کر رہے ہیں۔

راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر براہ راست الزامات عائد کرتے ہوئے کہا اگر میں وزیراعظم کو ووٹ چور کہہ رہا ہوں تو وہ خاموش کیوں ہیں وہ جانتے ہیں کہ ہم نے انہیں بے نقاب کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ بہار کے ایک گاؤں میں انتخابی فہرست میں 947 ووٹرز کو ایک ہی گھر کا رہائشی دکھایا گیا ، جو انتخابی عمل میں سنگین بے ضابطگی کی واضح مثال ہے۔

اپوزیشن رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ مودی حکومت اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے خصوصی نظرثانی پروگرام (SIR) کے تحت لاکھوں ووٹرز کو ووٹر لسٹ سے خارج کیا جا رہا ہے۔ووٹًر ادھیکار یاترا کا مقصد عوام میں انتخابی فہرستوں میں کی جانے والی جعلسازیوں کے خلاف شعور بیدار کرنا ہے۔ عوامی سطح پر بڑھتی ہوئی آگاہی نے مودی حکومت کو دفاعی پوزیشن پر لا کھڑا کیا ہے، جبکہ وزیراعظم کی خاموشی کواعتراف جرم قرار دیا جا رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق مودی حکومت بہار انتخابات میں کامیابی کے لیے ایک بار پھر غیر جمہوری حربے استعمال کر رہی ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ جمہوریت کی آڑ میں بھارت پر عملاً آمریت مسلط کی جا چکی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کا ووٹ چوری کا منصوبہ اب زیادہ دیر چھپا نہیں رہ سکتا، اور بھارتی عوام جلد اس آمریت نما جمہوریت کا اصل چہرہ پہچان لیں گے۔