قدرتی آفات اور دیگر مسائل کی وجہ سے گلگت بلتستان کی سیاحت میں 90 فیصد کمی

گزشتہ سال 10 لاکھ پاکستانیوں نے گلگت کا رخ کیا تھا، رواں سال ملکی سیاحوں کی تعداد بھی 90 فیصد کم رہی

اتوار 31 اگست 2025 14:50

قدرتی آفات اور دیگر مسائل کی وجہ سے گلگت بلتستان کی سیاحت میں 90 فیصد ..
گلگت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2025ء)غیر معمولی ماحولیاتی آفات اور دیگر عوامل کے باعث اس سال گلگت بلتستان (جی بی) میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں شدید کمی واقع ہوئی ہے جس سے مقامی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ بین الاقوامی تنازعات، قدرتی آفات اور دیگر مسائل کی وجہ سے خطے میں سیاحت میں 90 فیصد کمی آئی ہے۔

جی بی ٹوورازم ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ساجد حسین نے بتایا کہ اس سال صرف 270 غیر ملکی کوہ پیما جی بی آئے تاکہ کے ٹو، براڈ پیک، گاشربرم۔ون، گاشربرم۔ٹو اور نانگا پربت جیسی چوٹیوں کو سر کرنے کی کوشش کریں، جب کہ گزشتہ سال دو ہزار سے زیادہ غیر ملکی کوہ پیماؤں اور ٹریکرز نے علاقے کا رخ کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شدید موسمی حالات کی وجہ سے زیادہ تر کوہ پیما کامیابی حاصل نہیں کر سکے، پتھروں کے گرنے، برفانی تودوں اور تیز ہواؤں نے انہیں اپنی مہمات ترک کرنے پر مجبور کیا اور وہ بیس کیمپ ہی میں رکے رہنے کے بعد واپس اپنے ملک لوٹ گئے۔

محکمے کے مطابق، اس سیزن میں صرف 40 کوہ پیما کے ٹو، 25 نانگا پربت اور لگ بھگ ایک درجن گاشربرم۔ون کی چوٹی سر کر سکے۔جی بی ٹورازم ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر اقبال حسین نے بتایا کہ گزشتہ سال بغیر پرمٹ 24 ہزار غیر ملکی سیاحوں نے جی بی کا دورہ کیا تھا، جب کہ ایک ملین ملکی سیاح بھی آئے تھے، لیکن اس سال صورت حال تشویش ناک ہے، کیوں کہ ملکی اور غیر ملکی دونوں طرح کے سیاحوں کی آمد میں 90 فیصد کمی آ گئی ہے۔

ٹوور آپریٹر اصغر علی پورک نے کہا کہ غیر ملکی ایڈونچر سیاحوں کی آمد میں کمی کی کئی وجوہات ہیں، محکمہ سیاحت جی بی اور ٹوور آپریٹرز کے درمیان پرمٹ فیس میں اضافے کے تنازع، ایران-اسرائیل تنازع، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی، اور چوٹیوں پر غیر متوقع موسمی حالات کی وجہ سے کئی غیر ملکی کوہ پیما اور ٹریکرز نے اپنے منصوبے منسوخ کر دئیے۔

قراقرم ہائی وے پر ایک چائے فروش نے بتایا کہ سیاحت کا سیزن عام طور پر مئی سے اکتوبر تک چلتا ہے، میں نے کبھی ایسی صورت حال نہیں دیکھی کہ پورا دن گزر جائے اور ایک بھی گاہک نہ آئے، اور خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑے،ان کی طرح ہوٹل مالکان، دکاندار، ٹرانسپورٹرز، قلی اور ٹور آپریٹرز بھی مالی نقصان کا سامنا کر رہے ہیں۔گلگت لومز کے مالک حیدر عباس نے کہا کہ ان کا کاروبار بھی بری طرح متاثر ہوا ہے، اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے باوجود اب انہیں جگہ کا کرایہ اور ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔