قابض حکام نے سرینگر میں لوگوں کو سیدعلی گیلانی کی قبر پر جانے سے روک دیا، بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ اگست میں چھ کشمیریوں کو شہید کیا

پیر 1 ستمبر 2025 18:02

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 ستمبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں قابض حکام نے لوگوں کو قائد حریت اور مشہور نعرے’’ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے‘‘کے خالق سید علی گیلانی کے چوتھے یوم شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے سے روکنے کیلئے حیدر پورہ سرینگر میں سخت پابندیاں عائد کر دیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیریوں کو شہید حریت رہنماکی آخری آرام گاہ تک جانے سے روکنے کیلئے بھارتی پیرا ملٹری فورسزاور پولیس اہلکاروں کو بڑی تعداد میں تعینات کیاگیاتھا اور کسی کو بھی قبرستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تاہم کل جماعتی حریت کانفرنس اوردیگر تنظیموں نے مختلف مقامات پر دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا جن میں سید علی گیلانی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے قائد حریت کی جدوجہد کو تحریک آزادی کشمیر کی تاریخ کا ایک سنہری باب قرار دیا اور آزادی کے حصول تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں سید علی گیلانی کی عظیم قربانیوں اور شاندار کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کاز کے لیے شہید قائد کی زندگی بھر کی جدوجہد تاریخ کا حصہ رہے گی اور ان کی لگن ، ثابت قدمی اور غیر متزلزل عزم کشمیرکی آئندہ نسلوں کے لئے مشعل راہ ہے۔

دریں اثنا ء سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں سیمینارز اور ریلیوں کا اہتمام کیاگیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے زیر اہتمام آج اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب کے مقررین نے کہا کہ سید علی گیلانی کی بھارتی تسلط سے آزادی کی مسلسل جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

مظفرآباد میں بھی زبردست ریلیاں نکالی گئیں۔ آزاد جموں و کشمیر کے سپیکر چودھری لطیف اکبر اور سینئر حریت رہنمائوں کی قیادت میں برہان وانی چوک سے ایک ریلی نکالی گئی ۔باغ میں بھی محبوب قائد کو خراج عقیدت پیش کرنے مقامی لوگوں نے ایک ریلی نکالی۔ادھر کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ اگست کے دوران 6 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں یادوران حراست شہید کیا۔

اس دوران محاصرے اور تلاشی کی 186کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران کم از کم 29شہریوں کو گرفتار کیا گیا جن میں بیشتر سیاسی کارکن، نوجوان اور طلباء شامل ہیں۔ ان میں سے کئی کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران 11کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کی گئیں جبکہ 5 کشمیریوں کو سرکاری ملازمتوں سے برطرف کر دیاگیا۔بھارتی فوجیوں نے ضلع پونچھ کے علاقے بالاکوٹ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی ہے اورشہری آبادی کو ہراساں کرنے کیلئے بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری کی جارہی ہے ۔