Live Updates

بھارت سے ستلج میں مزید پانی آگیا، 9 اضلاع ہائی الرٹ، اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ

سیلاب سے اب تک پنجاب کے 24 لاکھ افراد متاثر، 9 لاکھ بے گھر اور 41 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، صوبے میں ہزاروں بستیاں تاحال زیرآب، کسانوں کی اناج کی فصلیں تباہ اور مال مویشی کا بے حد نقصان

Sajid Ali ساجد علی منگل 2 ستمبر 2025 10:35

بھارت سے ستلج میں مزید پانی آگیا، 9 اضلاع ہائی الرٹ، اونچے درجے کے سیلاب ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 ستمبر 2025ء ) بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی آگیا جس کے باعث پنجاب کے 9 اضلاع ہائی الرٹ کردیئے گئے جہاں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے جب کہ دریائے راوی، چناب، ستلج میں سیلاب سے صوبہ پنجاب میں اب تک 24 لاکھ افراد متاثر ہو چکے ہیں جن میں سے 9 لاکھ افراد بے گھر اور 41 افراد جاں بحق ہوگئے، ہزاروں بستیاں اب بھی زیرآب ہیں، صوبے میں اناج کی فصلیں تباہ اور مال مویشی کا بے حد نقصان ہوچکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملتان میں دریائے چناب کے مقام ہیڈ محمد والا پر 4 لاکھ 50 ہزار کیوسک کا بڑا سیلابی ریلا داخل ہوگیا، جس پر ضلعی انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں کے افسران نے فوری بند توڑنے کا فیصلہ کیا، سیلابی ریلے کے باعث جھوک وینس سے لے کر ہیڈ محمد والا تک سینکڑوں دیہات زیرآب آ گئے اور مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا، دریائے چناب کے قریب واقع بند بوسن میں سیلابی صورتحال خطرناک حد تک شدت اختیار کرگئی جہاں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہونا شروع ہوگیا، سیلابی ریلا اب رہائشی بستیوں کی جانب بڑھنے لگا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ دریائے ستلج میں ہری کے اور فیروزپور پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، اس کے علاوہ قصور، اوکاڑہ، بہاولنگر، پاکتن ،وہاڑی، لودھراں، بہاولپور، ملتان اور مظفر گڑھ متاثر، ہیڈ تریموں پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا، ان علاقوں میں سیلابی ریلوں سے ہزاروں بستیاں ڈوب چکیں، فصلیں اور رابطہ سڑکیں زیر آب ہونے سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے، ادھر سلابی ریلا تاندلیانوالہ میں تباہی مچانے کے بعد کمالیہ میں داخل ہوگیا، جس سے درجنوں دیہات، فصلیں اور رابطہ سڑکیں زیر آب ہیں، مین جی ٹی روڈ لاہور فیصل آباد ٹوٹ گئی، سڑک بہ جانے سے پانی آبادیوں میں داخل ہوا اور فیصل آباد، لاہور اور ملتان جانے والی ٹریفک مکمل بند ہوگئی۔

معلوم ہوا ہے کہ ضلع چنیوٹ میں سیلاب سے 141 دیہات اور 2لاکھ سے زائد افراد متاثر ہیں، ملتان میں دریائے چناب کے قریب سیلاب سے کئی بستیاں زیر آب آگئیں، دریائے چناب کا سیلابی ریلا سیالکوٹ، وزیرآباد اور چنیوٹ سے گزرتے ہوئے جھنگ میں داخل ہو چکا ہے جہاں 200 کے لگ بھگ دیہات زیر آب آ گئے اور سینکڑوں گھر پانی میں ڈوب گئے، متاثرہ علاقوں سے 2 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے اور کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، آج رات ملتان سے دریائے چناب کا بڑا ریلا گزرنے کا امکان ہے، شہر کو بچانے کے لیے ہیڈ محمد والا روڈ پر ڈائنا مائٹ نصب کی گئی ہے اور ضرورت پڑنے پر شگاف ڈالا جائے گا۔

دوسری طرف پی ڈی ایم اے پنجاب نے راوی، چناب اور ستلج میں 5 ستمبر تک اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کردیا، ہیڈ تریموں پر بہاؤ 5 لاکھ 16 ہزار کیوسک ہے اور یہاں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، دریائے راوی میں جسڑ پر بہاؤ 54 ہزار کیوسک ہے، شاہدرہ پر بہاؤ 60 ہزار کیوسک اور بلوکی ہیڈورکس پر بہاؤ 1 لاکھ 37 ہزار کیوسک ہے، دریائے راوی کا ہیڈ سدھنائی پر بہاؤ 1 لاکھ 7 ہزار کیوسک ہے، دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 53 ہزار کیوسک، سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 24 ہزار کیوسک ہے، دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 96 ہزار، خانکی ہیڈورکس کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 20 ہزار اور قادرآباد کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 35 ہزار کیوسک ہے، جس کے پیش نظر 5 ستمبر تک راوی، ستلج اورچناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، بالائی علاقوں میں بارشوں سے دریاؤں کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافے کا خطرہ بھی موجود ہے۔

Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات