Live Updates

علی آمین کی سات پشتوں کے بس کی بات نہیں کہ کالاباغ ڈیم کو زندہ کرے، ایمل ولی خان

منگل 2 ستمبر 2025 19:54

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 ستمبر2025ء)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ہم کالاباغ ڈیم کی مخالفت جذبات میں نہیں بلکہ ٹھوس دلائل اور ریاستی اداروں کے اپنے ہی اعداد و شمار کی بنیاد پر کرتے ہیں۔ جب بات دلیل سے ہوگی تو ہم یہ ثابت کریں گے کہ یہ منصوبہ ہمارے لیے نقصان دہ ہے۔ قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کے بجائے پانی کے مستقل حل کی طرف بڑھنا ہوگا۔

اگر حکومت کے پاس ایسا کوئی پروگرام نہیں ہے تو ہم تیار ہیں کہ ایک قابلِ عمل اور شفاف منصوبہ پیش کریں۔ لیکن اس منصوبے میں کمیشن، کک بیکس یا کسی کے ذاتی مفادات شامل نہیں ہوں گے۔ اس میں ہماری زمینیں ڈبونے کے بجائے ہمارے اپنے وسائل پر اختیار ہوگا، تاکہ پہلے ہمارے جنوبی اضلاع سرسبز ہوں، نہ کہ ہماری بربادی کے بدلے چولستان کی زمینیں آباد کی جائیں۔

(جاری ہے)

اگر اپنے وسائل پر اختیار اور اپنے علاقوں کی خوشحالی کا مطالبہ کرنا غداری ہے تو ہم یہ "غداری" سو بار قبول کرتے ہیں، کیونکہ اصل وطن دوستی یہی ہے کہ اپنی قوم اور اپنے خطے کے حقوق کی حفاظت کی جائے۔ سماجی رابطوں کے ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ کالاباغ ڈیم تو مشرف جیسے آمروں سے بھی نہ بن سکا جو مکھا لہرا کے کہتے تھے کہ ’’میں ہوں تو پاکستان ہے ورنہ کچھ نہیں‘‘۔

ایسے بیانات ہمیشہ عوام کی توجہ اصل مسائل اور اپنی لوٹ مار سے ہٹانے کے لیے دیے جاتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کالاباغ کو قوم نے ایک بار دفن کر دیا، اب کسی کے باپ کی بھی مجال نہیں کہ اس مردے کو دوبارہ زندہ کرے، ہاتھ لگانا تو دور کی بات ہے۔ پاکستان تو چھوڑیں، دنیا بھر کے آبی ماہرین یہ بات مانتے ہیں کہ ڈیم سیلاب روکنے کا حل نہیں ہوتے۔ اور اگر کوئی اب بھی ضد میں ہے تو بھاشا ڈیم بنا لے۔

کالاباغ ڈیم پنجاب کے اشرافیہ کیلئے ایریگیشن سکیم ہے، نہ یہ ارزاں بجلی کا منصوبہ ہے اور نہ ہی اس سے سیلاب سے بچا جاسکتا ہے۔1998 میں واپڈا کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق کالاباغ ڈیم پر اس وقت لاگت 7 بلین سے زیادہ تھا، اس کے بدلے بھاشا ڈیم پر لاگت 1.5 بلین تھا۔ کالاباغ پاکستان کو 3 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرکے دیگا جبکہ واپڈا کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق بھاشا ڈیم 5 ہزار میگا واٹ بجلی بنا کر دیگا۔

ایمل ولی خان نے وزیراعلٰی خیبرپختونخوا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ ان کی عادت ہے کہ اپنی کرپشن چھپانے کے لیے ایسے مدفون مردے اکھاڑتی ہے۔ کالاباغ ڈیم کو زندہ کرنے کے خواب تو علی آمین کی سات پشتوں کے بس کی بات بھی نہیں۔ کٹھ پتلی اپنے آقاؤں کی زبان بول رہا ہے۔ کالاباغ ڈیم ان سیلابوں کا کوئی حل نہیں۔ تمہیں دریاؤں کے بہاؤ اور ان کے راستوں کی سمجھ بھی ہے یا نہیں یہ سیلاب جس خطے میں آئے، تم ان سے بالکل مختلف علاقوں کی بات کر رہے ہو۔

اور ہاں، ہمیں اچھی طرح معلوم ہے کہ کالاباغ کس کو چاہیے۔ ہمارے آبا و اجداد نے ہمیں یہ سکھایا ہے، یعنی سبز چولستان۔ یہ ڈیم ہماری لاشوں پر سے گزر کر ہی بن سکتا ہے۔ نہ جانے کتنے آئے اور گئے لیکن کسی کی ہمت نہ ہوئی۔ اب اگر ہمت ہے تو بنا کر دکھاؤ اور پھر اس کے نتائج بھگتو۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات