بی این پی کے جلسے کے اختتام پر شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب دھماکہ 5، افراد جاں بحق ، 29 زخمی ہو گئے

بدھ 3 ستمبر 2025 00:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 ستمبر2025ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے کے اختتام پر شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب دھماکہ 5 افراد جاں بحق جبکہ 29 زخمی ہو گئے ہیں، دھماکے میں بی این پی و دیگر پارٹیوں کی لیڈر شپ محفوظ ہیں۔ ترجمان سول ہسپتال کے مطابق منگل کی شام کو کوئٹہ کے علاقے سریاب میں شاہوانی اسٹیڈیم کے باہر اس وقت دھماکہ ہوا جب بلوچستان نیشنل پارٹی کے کارکن سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار عطا اللہ مینگل کی برسی کے حوالے سے منعقدہ جلسے کے اختتام پر اسٹیڈیم سے باہر نکل رہے تھے۔

ترجمان سول ہسپتال کے مطابق اس وقت ایم ڈی ٹراما سینٹر ڈاکٹر ارباب کامران اور ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر ہادی کاکڑ کی نگرانی میں شعبہ حادثات میں زخمیوں کو ابتداٸی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں اسحاق، نجیب اللہ، شان، حنیف اور مدد خان شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں  نادر،محمد صادق، سراج احمد، نصیب اللہ، بشیر،علی اکبر، محمد اسحاق، احمد نواز،شاہ فیصل، فرحان، محمد مراد، عرفان، روت پرویز،وقار، مدد خان،شبیر احمد، نور احمد،فاروق، اعجاز، میر باز خان، موسی، عبدالطیف، کاشف، بسم اللہ، بصیر،نواب، کلیم اللہ، رسول بخش اور ضامران شامل ہیں دھماکے میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سابق رکن بلوچستان اسمبلی احمد نواز بلوچ بھی زخمی ہوئے ہیں،واضح رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام سردار عطاء اللہ مینگل کی برسی کے حوالے سے شاہوانی اسٹیڈیم میں جلسہ عام منعقد ہوا تھا جس میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر دائود شاہ کاکڑ و دیگر شریک تھے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں وزیر صحت بخت محمد کاکڑ تمام طبی امدادی سرگرمیوں کے امور کی ذاتی طور پر نگرانی کرتے رہے۔صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے بتایا کہ واقعہ کے بعد تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، ٹراما سینٹر سول اسپتال میں اب تک پانچ لاشیں اور پندرہ زخمی منتقل کیے گئے ہیں، ڈاکٹروں اور طبی عملے کو فوری طور پر ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا ہے، ریجنل بلڈ سینٹر فعال، خون کی فراہمی کے لیے ہنگامی اقدامات جاری ہیں، زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تمام اسپتالوں میں آپریشن تھیٹر اور آئی سی یوز الرٹ پر ہیں،ایمبولینس سروسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔