Live Updates

بھارت کا پاکستان سے سفارتی سطح پر رابطہ، دریائے ستلج میں مزید پانی کا الرٹ جاری کردیا

28 اہم محکموں کو بھارت کی معلومات سے آگاہ کرتے ہوئے فوری اقدامات اور انتظامات کرنے کی ہدایت کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 3 ستمبر 2025 12:24

بھارت کا پاکستان سے سفارتی سطح پر رابطہ، دریائے ستلج میں مزید پانی ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 ستمبر 2025ء ) بھارت نے پاکستان سے سفارتی سطح پر ایک بار پھر رابطہ کرتے ہوئے پاکستان کو دریائے ستلج میں سیلابی صورت حال سے آگاہ کردیا، وزارت آبی وسائل کی جانب سے 28 اہم محکموں کو بھارت کی جانب سے دی گئی معلومات سے آگاہ کرتے ہوئے فوری اقدامات اور انتظامات کرنے کی ہدایت کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت آبی وسائل نے بتایا ہے کہ بھارت نے پاکستان سے سفارتی سطح پر ایک بار پھر رابطہ کیا اور بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کو دریائے ستلج میں سیلاب کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے الرٹ جاری کردیا کہ دریائے ستلج میں فیروز پور اور ہریک کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، اسی طرح دریائے توی میں جموں کے مقام پر بھی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ صوبہ پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی تاحال برقرار ہے، خانیوال کی تحصیل کبیروالہ کے علاقے عبدالحکیم میں ہیڈ سدھنائی کے مقام پر دریائے راوی میں سیلابی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اسی طرح دریائے چناب میں بھی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ہیڈ سدھنائی میں پانی کے اخراج کی گنجائش ڈیڑھ لاکھ کیوسک لیکن موجودہ صورتحال میں ڈیڑھ لاکھ کیوسک سے زائد پانی اخراج کیا جا رہا ہے، جس کے باعث پیر محل میں ہیڈ سدھنائی کو بچانے کیلئے مائی صفوراں بند کو 2 مقامات سے تور دیا گیا ، اس کے علاوہ دریائے ستلج میں طغیانی سے لودھراں اور بہاولپور کے 3 بند بھی ٹوٹ گئے۔

معلوم ہوا ہے کہ مائی صفوراں حفاظتی بند دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کے بعد کبیر والا کے 30 اور پیر محل کے 7 دیہات شدید متاثر ہوں گے جس سے ناصرف ہزاروں ایکڑ پر لگی فصلوں کو نقصان ہوگا بلکہ علاقہ مکینوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا جب کہ سیلاب کے باعث وہاڑی میں 65 ہزار سے زائد آبادی متاثر ہوئی ہے، تاندلیانوالہ میں 30 دیہات زیر آب آگئے، ادھر دریائے چناب کا بڑا ریلا ملتان میں داخل ہو گیا، اکبر فلڈ بند پر پانی کی سطح 4 فٹ بڑھ گئی جس کے باعث ہیڈ محمد والا پر شگاف کے لیے بارود لگا دیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ پانی کے بڑھتے دباؤ کے باعث ہیڈ محمد والا روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کرنا پڑگیا، سڑک میں شگاف ڈالنے کے لیے بارودی مواد بھی لگایا گیا ہے، علاوہ ازیں سیلاب نے چنیوٹ اور جھنگ میں تباہی مچادی، جس کی وجہ سے چنیوٹ میں 150 اور جھنگ میں 261 دیہات ڈوب گئے، مظفرگڑھ میں رنگ پورکے مقام پر 24 سے زائد دیہات زیرآب آگئے اور رنگ پور شہر کو خطرے کے پیش نظر ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات