پاکستان ، اسلامی عرب اور یورپی ممالک کی آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت

فوری طور پر اسرائیلی جارحیت کو روکا جائے اور اقوام متحدہ ، اسلامی تعاون تنظیم کے فیصلوں کے مطابق فلسطین کو آزاد و خود مختار ریاست تسلیم کیا جائے، اعلامیہ

جمعرات 4 ستمبر 2025 20:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 ستمبر2025ء)پاکستان ، اسلامی عرب اور یورپی ممالک نے آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اسرائیلی جارحیت کو روکا جائے اور اقوام متحدہ ، اسلامی تعاون تنظیم کے فیصلوں کے مطابق فلسطین کو آزاد و خود مختار ریاست تسلیم کیا جائے،گریٹر اسرائیل کا منصوبہ دنیا کے امن سے کھیلنے کی سازش ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

تمام اسلامی عرب ممالک کی سلامتی ، خود مختاری کے خلاف کسی قسم کی سازش قابل قبول نہیں ہے، فلسطین و کشمیر کے مسئلہ کو فوری حل کیا جانا دنیا میں امن کی بالا دستی کیلئے ضروری ہے۔ یہ بات اسلام آباد میں پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام ہونے والی فلسطین امن کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں قاضی القضاةفلسطین ڈاکٹر محمود الہباش ، امام مسجد اقصیٰ ، مختلف اسلامی ممالک کے سفراء ، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، گورنر خیبر پختونخواہ فیصل کریم کنڈی اور پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے شرکت کی۔

کانفرنس کی صدارت چیئرمین پاکستان علماء کونسل و سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیمنحرمین شریفین کونسل حافظنمحمد طاہر محمود اشرفی نے کی۔ کانفرنس سے مولانا نعمان حاشر ، مولانا اسعد زکریا قاسمی ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا ابو بکر حمید صابری ، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا عزیز اکبر قاسمی ، مولانا حق نواز خالد، مولانا عبید اللہ گورمانی، علامہ طاہر الحسن ،مولانا حنیف عثمانی ، مولانا محمد اصغر کھوسہ ، مولانا انوار الحق مجاہد ،مولانا عبد المالک آصف ، مولانا اسلم صدیقی، مولانا عبد الحکیم اطہر، ،مولانا عبد اللہ حقانی، مولانا عبد الوحید فاروقی ، مولانا ابو بکر حمزہ ، مولانا حبیب الرحمن عابد،مولانا امین الحق اشرفی، مولانا اظہار الحق خالد، صاحبزادہ حمزہ طاہر الحسن ، مولانا سعد اللہ لدھیانوی ، مولانا انیس الرحمن بلوچ ، مولانا عبد الرشید ، مفتی محمد عمر فاروق ،مولانا عبد الغفار شاہ حجازی ،مولانا محمد احمد مکی،مولانا عزیز الرحمن معاویہ ،مفتی عمران معاویہ ، مولانا سعد اللہ شفیق، مولانا یاسر علوی ، قاری عبدالرئوف ، مولانا مطلوب مہار ،مولانا زبیر کھٹانہ، مولانا عقیل زبیری ،قاری عزیز الرحمن ،مولانا شبیر کھٹانہ، مولانا زبیر کھٹانہ، قاری عبد الماجد لاہوری ، مولانا فاروق خانپوری، مولانا قاسم سانگی، مولانا اشرف ملک ، مولانا اعجاز ملک، قاری عبد الوہاب معاویہ ، مولانا محمد بلال ثاقب، قاری ابراہیم، قاری ریاض ، مولاناامیر معاویہ، مولانا منیب الرحمن حیدری، قاری محبت علی قاسمی، قاری ذوالقرنین، مولانا طیب قریشی، قاری محمود الحسن، قاری عبد الماجد ملک اور دیگر نے خطاب کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 22 ستمبر کو نیو یارک میں ہونے والی فلسطین کانفرنس میں بہت سارے ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے جا رہے ہیں ، اس کانفرنس میں شرکت سے فلسطینی قیادت کو روکنا افسوسناک اور قابل مذمت ہے ، امریکی حکومت اس پابندی کو ختم کرے۔ اعلامیہ میں حکومت پاکستان اور افواج پاکستان کی طرف سے فلسطین کے معاملہ پر موقف کی بھرپور تحسین کی گئی اور وزیر اعظم ، صد ر مملکت اور آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا گیا۔

کانفرنس میں ایک قرارداد کے ذریعے سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان کی فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرانس، ناروے ، جرمنی، بیلجئم اور دیگر ممالک کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا گیا۔ دریں اثنا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان کی حکومت اور فوج کا موقف اہل فلسطین کی آواز ہے ، اہل اسلام کو یقین دلاتے ہیں کہ اہل فلسطین الاقصیٰ اور حرمین شریفین کی حرمت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، پاکستان مجاہدوں ، عالموں اور وفا شعاروں کا ملک ہے ، امریکہ نے 22 ستمبر کی ستمبر کی کانفرنس میں فلسطینی صدر پر پابندی لگائی ہے لیکن امیر محمد بن سلمان فلسطین اور اہل فلسطین کی آواز ہیں اور 22 ستمبر کو امن چاہنے والوں کو کامیابی ملے گی ، سو سال سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف سر بکف ہیں اور الاقصیٰ کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی ، پاکستان اہل فلسطین کے ساتھ ہے اور آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ہماری منزل ہے ، اسرائیل کو نہ تسلیم کیا ہے اور نہ ہی کوئی تعلقات ہیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قاضی القضاة فلسطین ڈاکٹر محمود الہباش نے کہا کہ غزہ زخمی ہے لیکن غزہ اور فلسطین اہل فلسطین کا ہے ، کسی بھی اور کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر اسرائیل کی باتیں اور منصوبے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ، ہم پاکستان علماء کونسل اور اس کے سربراہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی جدوجہد کی تحسین کرتے ہیں۔ فلسطینی قیادت کا موجودہ دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط سے مضبوط تر ہوں گے۔