بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے این آئی اے ک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہاہے

جمعرات 4 ستمبر 2025 22:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کو کشمیریوں کے جذبہ حریت اور اقوامِ متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کودبانے کیلئے ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 2008میں قیام کے بعد این آئی اے کا دائرہ کار مقبوضہ کشمیر تک بڑھادیاگیاتھا جس کے بعد بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے نے پورے مقبوضہ علاقے میں اپنے دفاتر قائم کر کے مقامی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کارروائیاں شروع کر دیں۔

این آئی اے کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں بغیر وارنٹ چھاپے، جبری گرفتاریاں اور جائیدادوں کی ضبطی معمول بن چکی ہے۔این آئی اے کشمیری حریت رہنمائوں، صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، تاجروں اور عام شہریوں کو ’’دہشت گردی کی فنڈنگ‘‘ اور "بھارت مخالف سرگرمیوں" کے جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے کشمیریوںکو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے تاکہ انکے جذبہ حریت کو کمزور کیاجاسکے۔

(جاری ہے)

2017کے بعد سے این آئی اے نے مقبوضہ علاقے میں اپنی کارروائیوں کاسلسلہ تیز کرتے ہوئے حریت رہنمائوں بشمول مسرت عالم بٹ،شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، محمد یاسین ملک ، نعیم احمد خان ، فاروق احمد ڈار ، الطاف احمد شاہ ، ایاز اکبر ، پیر سیف اللہ ، معراج الدین کلوال ، شاہد الاسلام اور دیگر کو گرفتار کر کے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں قید کردیا ہے جو تاحال نظربند ہیں ہیں۔

حریت رہنماء الطاف احمد شاہ اکتوبر 2022میں غیر قانونی نظربندی کے دوران شہید ہو گئے ۔این آئی اے نے گریٹر کشمیر اور کشمیر ریڈر کے مدیران سمیت کشمیری صحافیوں کو ہراساں اور انسانی حقوق کے معروف کارکن خرم پرویز کو جھوٹے الزامات میں گرفتار کر رکھا ہے ۔پہلگام کے رہائشی عام شہری پرویز احمد اور بشیر احمد کو بھی جھوٹے مقدمات میںملوث کیا ہے ۔این آئی اے نے کشمیریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بناتے ہوئے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ کے کشمیریوں کی جائیدادیں، زرعی اراضی ،اسکولوں اور سیاسی جماعتوں کے دفاتر کی عمارتیں ضبط کرلی ہے ۔