بلوچستان اسمبلی اجلاس ،طلباء کیلئے پی سی ایس و دیگر مسابقتی امتحانات کے مواقع تین سے بڑھا کر پانچ ، عقیدہ ختم نبوتؐ کے تحفظ بارے قرار داد یں منظور

جمعہ 5 ستمبر 2025 20:10

�وئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 ستمبر2025ء)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں صوبے کے طلباء کے لئے پی سی ایس اور دیگر مسابقتی امتحانات کے مواقع تین سے بڑھا کر پانچ کرنے ، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ سے متعلق قرار داد یں منظور کرلی گئیں ،اسپیکر نے گوادر میں شراب خانوں سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں ۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو اسپیکر کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا ۔

اجلاس میں رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے توجہ دلائو نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر برائے محکمہ ایکسائز کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی جانب مبذول کروائیں گے کیا یہ درست ہے کہ بلوچستان کے مسلم اکثریت والے علاقوں میں وائن اسٹور قائم کئے جارہے ہیں اگرجوابات اثبات میں ہے تو وائن اسٹور کولنے کا ضابطہ کیا ہے اور کیا اس ضابطے پرعملدرآمد ہورہا ہے تفصیل فراہم کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گوادر میں دیگر اضلاع سے وائن اسٹو ر منتقل کیے گئے ہیں 200خاندانوں کے لیے چھ وائن اسٹور کیوں کھولے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے لوگ چاہتے ہیں کہ وائن اسٹور بند کیے جائیں۔جس پر اسپیکر نے رولنگ دی کہ آئندہ اجلاس میں گوادر میں وائن اسٹورز کی تفصیلات، تقسیم اور منتقلی کا طریقہ کار سمیت تمام تفصیلا ت فراہم کی جائیں ۔

رکن اسمبلی اشوک کمار نے کہا کہ جب شراب حرام ہے اور صرف اقلیتوں کے لیے اس کی اجازت ہے تو اس سے حاصل ہونے والا ٹیکس بھی حرام ہے اس ٹیکس کو صرف اقلیتوں پر خرچ ہونا چاہیے ۔ بعدازاں توجہ دلائو نوٹس کو متعلقہ پارلیمانی سیکرٹری کی عدم موجودگی پر آئندہ اجلاس تک کے لیے ڈیفر کردیا گیا ۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے رکن ظفر علی آغا نے توجہ دلائو نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر برائے محکمہ ایری گیشن کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی جانب مبذول کرائیں گے کہ ضلع پشین میں سال 2020ء سے لیکر تاحال محکمہ ایری گیشن کی جانب سے کل کتنے لیک ڈیمز پر مرمت کا کام مکمل کیا ہے اور مزید کتنے باقی ہیں نیز مزکورہ لیک ڈیموں کی تعمیر کے لئے کل کس قدر فنڈز مختص کئے گئے ہیں اور باقی ماندہ ڈیمز پر مرمت کا کام کب تک مکمل ہوگا تفصیل فراہم کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پشین میں ڈیمز کا معیار ناقص ہے ان کے حلقے میں تعمیر ڈیمز میں پانی آنے پر لیکج ہوئی ہے ۔بعدازاں توجہ دلائو نوٹس کو وزیرکی عدم موجودگی پر ڈیفر کردیا گیا ۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری ولی محمد نورزئی،پارلیمانی سیکرٹری حاجی محمد خان لہڑی اور رکن اسمبلی صفیہ بی بی کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی اتفاقیہ خالی اسامیوں پر جبکہ رکن اسمبلی حاجی علی مدد جتک کو مجلس قائمہ کمیٹی برائے محکمہ داخلہ و قبائلی امور جیل خانہ جات ،صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی( پی ڈی ایم ای)کا رکن منتخب کرنے کی تحریک پیش کی جس پر ایوان نے تحریک کو منظور کرتے ہوئے انہیں کمیٹیوں کے رکن منتخب کرلیا ۔

اجلاس میں جمعیت علما ء اسلام کے رکن ڈاکٹرنواز کبزئی نے قائد حزب اختلاف میر یونس عزیز زہری ، ارکان صوبائی اسمبلی میر زابد علی ریکی ، اصغر علی ترین ، سید ظفر علی آغا،ڈاکٹر محمدنواز کبزئی ، روی پہوجہ اور میر غلام دستگیربادینی کی مشترکہ قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہرگاہ کو بلوچستان کے طلباء کو ملک کے دوسرے حصوں کے مقابلے میں منفرد سماجی ،اقتصادی اور بنیادی ڈھانچے کے چیلنجزکا سامنا ہے جبکہ صوبہ کے طلباء کو پی ای سی اوردیگرمسابقتی امتحان پاس کرنے کیلئے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی جانب سے صرف تین مواقع فراہم کئے جاتے ہیں موجودہ نظام کی وجہ سے بلوچستان کے طلباء کا دیگرصوبوں کے طلباء کے مقابلے ایک بڑا نقصان ہوتا ہے جیسا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے اپنے صوبے میں (Attempts)کی تعداد 3سے بڑھاکر5کرنے کی منظوری دی ہے اس فرق کو ختم کرنا اور سب کو مساوی مواقع فراہم کرنا وقت کی ضروت ہے واضح رہے کہ ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان میں تعلیمی وسائل کی کمی کی وجہ سے ہمارے طلباء کو ان چیلنجز کا سامنا ہے جو کہ ملک کے دیگر صوبوں کے طلباء کو نہیں ہوتا ہے بلوچستان کے طباء کو 5(attempts)کی اجازت سے تمام طلباء کو مساوی مواقع فراہم ہونگے اور یہ سوشل انصاف کے اصولوں کے مطابق ہوگا ہرطالب علم کو اپنے واب کو پورا کرنے کا حق ملنا چاہئے اس تبدیلی سے نہ صرف انفرادی طور پر طلباء کو فائدہ ہوگا بلکہ اس سے صوبے کی مجموعی ترقی پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے سول سروسز میں بہترین اور تجربہ کار افراد کی شمولیت سے صوبہ میں حکومتی کارکردگی میں بہتری لائی جاسکتی ہے جو عوامی خدمات کی فراہمی کے معیار کو بہتر بنائے گی لہذا مذکورہ بالا حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ پی سی ایس اور دیگر مسابقتی امتحانات کے (attempts)کی تعداد کو 3سے بڑھا کر 5کرنے کیلئے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم کرنے کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے تاکہ صوبہ کے طلباء و طالبات کو ایک مساوی اور بہتر تعلیمی موقع فرہم ہوسکے اس سے نہ صرف تعلیمی تفاوت میں کمی آئے گی بلکہ بے روزگاری میں کمی کے ساتھ ساتھ ٹیلنٹ کو برقرار رکھنے کی حوصلہ افزائی ہوگی اور ہمارے نوجوانوں کے لئے ایک بہتر مستقبل کی بنیاد بنے گی جس سے بلوچستان کی ترقی کیلئے بھی ایک نیا راستہ کھلے گا۔

انہوں نے قرار داد کی موضونیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پی سی ایس امتحان میں اٹیمپٹس کی تعداد پانچ کرنے سے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی ہوگی ، اے این پی کے رکن انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ ان کی جماعت کے تین ارکان کا نام بھی بطور محرک قرارداد میں شامل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کے لیے اسلام آباد اور ملک کے دیگر اعلیٰ اداروں کی برانچز کوئٹہ میں بھی کھولی جائیں تاکہ انہیں مساوی مواقع میسر آسکیں اور وہ بھی سی ایس ایس کے امتحانات میں بہتر نتائج حاصل کریں ۔

صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پبلک سروس کمیشن کو مستحکم بنانے کے ساتھ ساتھ خاتون رکن بھی تعینات کی ہے ۔ بی پی ایس سی کے نئے چیئر مین کا انتخاب بھی میرٹ پر کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن نوجوانوں کے لئے امید ہے ۔ بعدازاں قرار داد کو منظور کرلیا گیا ۔ اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہرگاہ کو قومی اسمبلی آف پاکستان نے 7ستمبر1974کو قادنیوں کو کافر قراردیا قادیانی وہ فتنہ تھا جو عقیدہ ختم نبوت پرضرب لگانے کی سازش کر رہے تھے اس وقت کے جید علماء کرام نے پورے ملک میں تحریک چلاکر دلائل کے ساتھ قومی اسمبلی کوقائل کیا کہ قادیانی کافر ہیں اسوقت کے وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کو بھی قائل کیا گیا۔

یہ ایوان اسوقت کے وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو ،قومی اسمبلی کے اراکین مولانا سید ابولاعلیٰ مودودی ، مفتی محمود، مولانا عبدالستار نیازی اوردیگر علماء کرام کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ قادیانیوں کے فتنے سے پاکستان کو بچانے کے لئے سخت اقدامات اٹھائے مزید براں یہ ایوان اس عزم کا اظہارکرتا ہے کہ وہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عقائد کا دفاع کریں اویان اس عزم کا اظہار کرے کہ حضور ﷺ کی ناموس اور عقیدہ ختم نبوت کا دفاع اور قادنیت کے فتنہ کی سرکوبی کی جائیگی ۔ صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ حضور ﷺ آخری نبی ہیں اس قرار داد کو تمام ایوان کی قرار داد قرار دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ختم نبوت پر وقتا فوقتا سازش ہوئی ہے نوجوانوں کو بھی بہکایا جاتا رہا ہے قادنیت کے معاملے پر سنجیدیگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے بعدازاں قرار داد کو ایوان کی مشترکہ قرار کے طور پر منظور کرلیا گیا ۔

اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے رکن خیر جان بلوچ نے کہا کہ گزشتہ دنوں شاہوانی اسٹیڈیم کے باہر خود کش حملہ ملک میں عد م استحکام اور لاقانونیت پھیلانے کی سازش تھی بلوچستان کی چوٹی کی سیاسی قیادت کو نشانہ بنا کر امن خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہماری جماعت کے سیکرٹری جنرل میر کبیر محمد شہی سمیت دیگر سیاسی رہنما حملے میں محفوظ رہے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور پاکستان کے عوام تشدد، دہشتگردی ،ملک دشمن عناصر کے خلاف ہیں حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل بنائے ۔اجلاس میں چیئر مین پبلک اکائونٹس کمیٹی کی قرار داد نمبر 51کو نمٹا دیا گیا بعدازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیاگیا ۔