جنگ کے 6 ویں روز کیپٹن اسلام احمد خان، میجر فخر عالم خان، میجر محمد منیر خان، میجر محمد سرور اور کیپٹن خالد حمید لودھی نے جوانمردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا

ہفتہ 6 ستمبر 2025 12:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 ستمبر2025ء) جنگ ستمبر 1965ء کے شہیدوں کو قوم کا سلام۔ بھارت ہمیشہ سے ہی اس کوشش میں رہا ہے کہ کسی طرح پاکستان کو نقصان پہنچائے۔ستمبر 1965 ء میں بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف جنگ کا محاذ کھول دیا،جنگ کے 6 ویں روز کیپٹن اسلام احمد خان، میجر فخر عالم خان، میجر محمد منیر خان، میجر محمد سرور اور کیپٹن خالد حمید لودھی نے جوانمردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

کیپٹن اسلام احمد خان مقبوضہ کشمیر میں اکھنور میں دیوی پور کے مقام پر بہادری سے لڑتے ہوئے مادر ملت پر قربان ہوئے جبکہ میجر فخر عالم خان نے اکھنور میں بہادری سے لڑتے ہوئے دشمن کی 14 آرٹلری گنز پر قبضہ کیا، ان کے ٹینک کو دشمن کا گولا لگا جس سے وہ شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے۔

(جاری ہے)

اسی طرح میجر محمد منیر خان بھی بہادری سے لڑتے ہوئے دشمن کے علاقے میں اندر تک چلے گئے اسی دوران انہیں اینٹی ٹینک رائفل کا برسٹ لگا اور نجلے چک کے قریب انہوں نے اپنے سینے پر گولی کھا کر جان، جان آفریں کے سپرد کر دی۔

میجر محمد سرور بہادری سے لڑتے ہوئے دشمن کی صفوں کو چیرتے ہوئے اکھنور کی جانب بڑھ رہے تھے مگر جب وہ صرف 6 میل دور تھے تو ان کے ٹینک میں گولا لگنے سے آگ بھڑک اٹھی اور وہ شہید ہو گئے۔مزید برآں کیپٹن خالد حمید لودھی تروٹی اور جوڑیاں میں فتح کے جھنڈے لہرانے کے بعد اپنے حتمی ہدف اکھنور کی جانب گامزن تھے مگر دشمن کی گولیوں کا نشانہ بن کر شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہو گئے۔کیپٹن اسلام احمد خان، میجر فخر عالم خان، میجر محمد منیر خان، میجر محمد سرور اور کیپٹن خالد حمید لودھی کا نام جنگ ستمبر 1965 ء کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔