جسم زخموں سے چور مگر حوصلے آج بھی آسمان کو چھو رہے ہیں‘وطن کیلئے جان قربان کرنے کو تیار ہیں

اتوار 7 ستمبر 2025 18:00

S اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 ستمبر2025ء)حوصلے، قربانی اور عزم کی لازوال مثال‘یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے، جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی کے شاہکارزیرعلاج غازیوں نے یوم دفاع و شہداء کے موقع پر اے ایف آئی آر ایم میں باہمت اور پر عزم داستانیں بیان کی ہیں اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ وطن عزیز کیلئے اپنی جان تک قربان کر سکتے ہیں۔

جسم زخموں سے چور مگر حوصلے آج بھی آسمان کو چھو رہے ہیں۔راولپنڈی میں قائم پاک فوج کا ادارہ اے ایف آئی آر ایم، زخمی فوجیوں اور عام شہریوں کے لیے امید کا سہاراہے۔اے ایف آئی آر ایم، زخمیوں کے لیے جدید بحالی مرکز، جہاں زندگی کو نئی روشنی ملتی ہے۔سپاہی عبدالقادر نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں سرچنگ کے دوران آئی ڈی بلاسٹ کے درمیان میں زخمی ہوگیا، وطن پر جان قربان کرنے کو تیار ہیں۔

(جاری ہے)

سپاہی محمد اسلم نے کہا کہ میرا حادثہ 16 مئی 2021 کو ہوا، میری گھٹنے سے نیچے ٹانگ کٹ گئی، جب سے میں زخمی ہوا ہوں پاک فوج نے مجھے تنہا نہیں چھوڑا، ایک ٹانگ کیا پورا جسم بھی کٹ جائے تو مسئلہ نہیں تھا، انجری کے باوجود حاضر سروس ہوں، مصنوعی ٹانگ لگا کر دوبارہ کھڑا ہوں۔ لانس نائیک ناہید اللہ مروت نے بتایا کہ 13 اگست 2024 کو جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے زخمی ہوا، آپریشن کے بعد ٹانگ کاٹنی پڑی، یہ قربانی ہم نے ملک کو قوم کی خاطر دی ہے۔

میجر ڈاکٹر عمارکا کہنا تھا کہ جب ایک جنگی زخمی اے ایف آئی آر ایم میں رپورٹ کرتا ہے تو پاک فوج فزیکل تھریپی سمیت ان کی مکمل خدمت کرتی ہے،ہمارے غازی اور جنگی زخمی ہمارے ہیروز ہیں، ان کی خدمت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ان غازیوں کی وجہ سے ہی ہمارا ملک قائم اور دائم ہے، ڈاکٹر ہونے کے ناطے ہمارے لیے بھی باعثِ فخر ہے کہ ہم اپنے ہیروز کا علاج کرتے ہیں۔غازیوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں، وطن کے لیے جان تک قربان کرنے کو تیار ہیں، شہداء اور غازی دونوں ہماری تاریخ کے روشن چراغ ہیں۔وفا کے یہ مجاہد وطن کے لیے قربانی دینے کے بعد بھی آج بھی سینہ تان کر کھڑے ہیں۔