م*جہالت تمام مسائل کی جڑ، سست رفتار شر ح خواندگی حوصلہ افزا نہیں، علامہ ساجد نقوی

صہیونی حملوں سے تعلیم تاراج ہوچکی، 9ستمبر کو غزہ کے مظلوم طلباء و اساتذہ کیساتھ منسوب کیا جائے ۱ عالمی ادارے فلسطین پر جاری مظالم رکوانے میں ناکام ہوگئے، قائد ملت جعفریہ پاکستان کا عالمی ایام پر پیغام

پیر 8 ستمبر 2025 20:20

rلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 ستمبر2025ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ جہالت تمام مسائل کی جڑ ہے، اسی کے سبب معاشرے مختلف مسائل و آلام کا شکار ہوتے ہیں، تعلیم سب کیلئے لازم ، تعلیم کو حملوں سے بچانے کاعالمی دن ضرور منایا جائے مگرجس صہیون نے عالمی استعمار و سامراج کی پشت پناہی سے فلسطین خصوصاً غزہ میں عبادت گاہوں سمیت تعلیمی اداروں کوتباہ کردیا، ٹیچرز کیساتھ طالب علم بچوں تک کو نہ بخشا افسوس اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے ان حملوں کو روکنے سے قاصر رہے،امسال عہد کرتے ہوئی9ستمبر آئندہ سال سے غزہ کے مظلوم طلباء و اساتذہ کیساتھ منسوب کیا جائے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے یکے بعد دیگرے خواندگی و تعلیم کو حملوں سے بچانے بارے عالمی یوم خواندگی پر اپنے پیغام میں کیا جو ہر سال 8 ستمبر کو یونیسکو( یوم خواندگی1966ء )اور 9 ستمبرکو UNOکی جانب(تعلیم کو حملوں سے بچائو) سے جس کا مقصد افراد، کمیونٹیز اور معاشروں میں خواندگی کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

(جاری ہے)

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے متوجہ کیا کہ 2023ء کی مردم شماری اور اس کے بعد جاری اقتصادی سروے میں جو اعدادو شمار سامنے آئے اس کے مطابق پاکستان کی 60 سے 65فیصد آبادی خواندہ جن میں مردوں کی شرح68 اور خواتین کی 52.8 فیصد جو حوصلہ افزانہیں ، تیز رفتار دنیا کیساتھ چلنے اور ترقی کیلئے لازم ہے کہ پاکستانی معاشرہ جہالت کے اندھیروں سے نکل کر تعلیم کے نور سے منور ہو کیونکہ جہالت تمام مسائل کی جڑ ہے۔

اسلام کا سب سے پہلا آفاپی پیغام بھی پڑھنے پڑھانے کا ہے مگر افسوس اس اہم ترین سماجی مسئلے کی جانب جس طرح سے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اقدامات اٹھانا چاہئیں وہ ناکافی ہیں۔قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مزید کہاکہ تعلیم کو حملوں سے بچانے کا عالمی دن منایا جائے مگر ایسے وقت میں یہ ایام تواتر کیساتھ آرہے ہیں جب عالمی استعمار و سامراج کی پشت پناہی سے صہیونیت انسانیت کو تاراج کررہی ہے، عبادت گاہوں، شفاخانوں(اسپتالوں) ، رہائشی عمارتوں سے لے کر تعلیمی اداروں تک کو اسرائیلی سفاکانہ حملوں کا سامنا ہے ، تعلیمی اداروں سمیت کم سن بچے ٹیچرز سمیت شہید کئے جاچکے ہیں مگر افسوس اقوا م متحدہ سمیت عالمی ادارے ان حملوں کو روکنے سے قاصر رہے لازم ہے کہ 2025ء سے 9 ستمبر کو عہد کرتے ہوئے آئندہ سے یہ دن فلسطینی خصوصاً غزہ کے تعلیمی اداروں کیساتھ منسوب کیا جائے تاکہ رہتی دنیا تک نہ صرف غزہ کے شعبہ تعلیم سے وابستگان کی یاد تازہ رہے بلکہ آنیوالی نسلوں کو بھی صہیونی مظالم بارے آگاہی دی جاسکے