کشمیریوںنے کبھی جموں وکشمیر کو بھارت کا حصہ تسلیم نہیں کیا، حریت کانفرنس

جابرانہ قوانین کے نفاذ، فوجی طاقت یا ہندوتوا پر مبنی پالیسیوں کے ذریعے اس کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا

بدھ 10 ستمبر 2025 13:33

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور کشمیریوں نے اسے کبھی بھارت کا حصہ تسلیم نہیں کیا بلکہ وہ اسے بھارت کا غیر قانونی قبضہ سمجھتے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعے کا پرامن حل اور خطے میں دیرپا امن چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرامن حل کے لیے بھارت کو ایک سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا جس میں مقبوضہ علاقے میں 5اگست 2019 کے اقدامات کو واپس لینا، بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو رہا کرنا اور کشمیر سے بھارتی فوجیوں کا انخلاء شامل ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ تنازعہ کشمیر کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ میں زیر التوا ہے اور بھارتی قانون سازی،جابرانہ قوانین کے نفاذ، فوجی طاقت یا ہندوتوا پر مبنی پالیسیوں کے ذریعے اس کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

ترجمان نے کولگام میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کی مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔بیان میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ ایک طرف بھارت نے اپنے فوجیوں کو جائز مطالبات پرکشمیریوں کو قتل اورگرفتارکرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور دوسری طرف اس نے بھارتی ہندئووں کو علاقے میں مستقل طور پر آباد کر نے اور غیر مقامی مزدوروں اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کو ووٹ کا حق دے کر مسلم اکثریت کو بے اختیار کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

حریت ترجمان نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو روکنے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔