اسلام آباد میں رائٹس بیسڈ بارڈر مینجمنٹ پروجیکٹ کی اختتامی کانفرنس، پاکستان، عراق اور ڈنمارک کے اعلیٰ نمائندگان کے علاوہ قومی و بین الاقوامی ماہرین، سفارت کاروں اور متعلقہ اداروں کے نمائندوں کی شرکت

بدھ 10 ستمبر 2025 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے زیر اہتمام اسلام آباد میں رائٹس بیسڈ بارڈر مینجمنٹ پروجیکٹ کی اختتامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروجیکٹ کو ڈنمارک کی وزارت خارجہ کے تعاون سے اور انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ (آئی سی ایم پی ڈی) کی نگرانی میں مکمل کیا گیا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق کانفرنس میں پاکستان، عراق اور ڈنمارک کے اعلیٰ نمائندگان کے علاوہ قومی و بین الاقوامی ماہرین، سفارت کاروں اور متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ، ڈائریکٹرز اور دیگر سینئر افسران بھی اس تقریب میں شریک ہوئے۔ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل جان محمد نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پراجیکٹ کے تحت پاکستان میں بارڈر مینجمنٹ کے نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق اپگریڈ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق یہ منصوبہ نہ صرف غیر قانونی ہجرت کی روک تھام میں معاون ہوگا بلکہ انسانی حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بنائے گا۔ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ پروجیکٹ کے تحت ملک کے پانچ بین الاقوامی ہوائی اڈوں کراچی، لاہور، پشاور، ملتان اور سیالکوٹ پر جدید فرانزک اور امیگریشن دفاتر قائم کیے گئے ہیں۔ یہ دفاتر سٹیٹ آف دی آرٹ فرانزک، آئی ٹی اور امیگریشن آلات سے لیس ہیں جو جعلی، مشتبہ اور غیر قانونی دستاویزات کی موثر سکریننگ میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پروجیکٹ کے دوران کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں ایف آئی اے امیگریشن افسران کے لیے تربیتی سیشنز بھی منعقد کیے گئے جس سے عملے کی مہارتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جدید آلات کی تنصیب سے نہ صرف جعلی پاسپورٹس اور ویزوں کی جانچ ممکن ہو سکے گی بلکہ انسانی سمگلنگ کی موثر روک تھام بھی ممکن ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان "تھری لائنز آف بارڈر کنٹرول" کے تصور کو وسعت دے گا تاکہ بارڈر کنٹرول کے نظام کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔

تقریب کے دوران ڈائریکٹر ایف آئی اے عبدالقادر قمر نے منصوبے کی کامیابیوں پر شرکا کو تفصیلی بریفنگ دی اور ان کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ انہوں نے بتایا کہ اس پراجیکٹ نے پاکستان کے امیگریشن انفراسٹرکچر کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈھال دیا ہے۔تقریب سے ڈنمارک ایمبیسی کی ریجنل مائیگریشن اتاشی کیٹی نیلسن اور آئی سی ایم پی ڈی کے ریجنل پورٹ فولیو مینیجر اینریکو ریگاگلیا نے بھی خطاب کیا اور ایف آئی اے کے ساتھ جاری تعاون کو سراہا۔

اختتامی خطاب میں آئی سی ایم پی ڈی کی جانب سے انسانی سمگلنگ کے خاتمے اور پاکستان میں محفوظ و منظم امیگریشن کے فروغ کے لیے ایف آئی اے کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے جان محمد نے پراجیکٹ کی بروقت تکمیل پر آئی سی ایم پی ڈی اور ایمبیسی آف ڈنمارک کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ایف آئی اے مستقبل میں بھی بین الاقوامی تعاون سے امیگریشن سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات جاری رکھے گی۔