ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کے حوالے سے اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پاکستان بزنس کونسل کے نمائندوں کیلئے آگاہی سیشن،چیئرمین ایف بی آر کی پی بی سی اور او آئی سی سی آئی اور ایف بی آر کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنانے کی تجویز

بدھ 10 ستمبر 2025 23:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) چیئرمین ایف بی آر راشد محمودلنگڑیال نے ویلیویشن رولنگ اور دیگر متعلقہ معاملات سے منسلک مسائل کے حل کیلئے پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی)، اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) اور ایف بی آر کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی ہے،انہوں نے یہ تجویز ایف بی آر میں ٹرانسفارمیشن پلان کے حوالے سے اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پاکستان بزنس کونسل کے نمائندوں کے لئے منعقدہ آگاہی سیشن میں دی ہے ۔

ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہونے والے سیشن میں نمایاں کاروباری اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ سیشن کی صدارت چیئرمین ایف بی آر راشد محمود نے کی۔

(جاری ہے)

ممبران لینڈ ریونیو آپریشنز ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے وزیر اعظم پاکستان کی منظوری سے اکتوبر 2024ء میں ایف بی آر میں متعارف کرائے گئے جاری ٹرانسفارمیشن پلان پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ شرکا کو بتایا گیا کہ یہ جامع ٹرانسفارمیشن پلان ایف بی آر کے تین بنیادی شعبوں ،افرادی قوت، ٹیکنالوجی اور طریقہ ہائے کار میں بڑی تبدیلیاں لا رہا ہے۔

ان اصلاحات کا مقصد افرادی قوت میں اضافہ کرکے ادارے کی استعداد بڑھانا ہے، مثلاً آڈٹ کی صلاحیت بڑھانے کے لیے تقریباً 1600 آڈیٹرز بھرتی کیے جا رہے ہیں۔ اسی طرح نئے بھرتی ہونے والے افسران کو ممتاز جامعات میں تربیت دی جائے گی تاکہ ایف بی آر کے انسانی وسائل کو بہترین کارپوریٹ اداروں کے معیار پر لایا جا سکے۔ اس کے علاوہ مزید یہ کہ اہم تعیناتیاں دیانتدار افسران کی بنیاد پر کی جا رہی ہیں اور ایسے افسران کو جنہیں ریوارڈ اینڈ ریٹنگ سسٹم کے تحت پرکھا جاتا ہے، اضافی مراعات بھی دی جا رہی ہیں۔

اجلاس میں شریک ممتاز کاروباری شخصیات کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت اور ایف بی آر کی انتظامیہ کا وژن ہے کہ اصلاحات کو 21 ویں صدی کی جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے ایف بی آر نے کلیدی صنعتوں میں مثال کے طور پر شوگر، کھاد،سیمنٹ،تمباکو، پولٹری اور ٹیکسٹائل وغیرہ میں ڈیجیٹل پروڈکشن مانیٹرنگ متعارف کرائی ہے۔ٹیکس ٹرانسفارمیشن پلان کا ایک اہم پہلو طریقہ ہائے کار کی ڈیجیٹلائزیشن اور ڈیٹا کے ذرائع کی انٹیگریشن ہے جس کے ذریعے افراد کی اقتصادی سرگرمیوں کو ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے کے ساتھ منسلک کیا جا سکے گا اور ادارے کو ٹیکس چوروں تک پہنچنے اور ٹیکس گیپ کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

اسی طرح آڈٹ کے لیے ٹیکس دہندگان کا انتخاب مصنوعی ذہانت پر مبنی رسک پیرامیٹرز کے تحت کیا جائے گا۔ شرکا کو بتایا گیا کہ ٹیکنالوجی پر مبنی یہ اقدامات ایف بی آر کو مزید شفاف اور جوابدہ بنانے کے لیے ہیں۔شرکا کو مختلف شعبوں کے حوالے سے ٹیکنالوجی پر مبنی سلوشنز کا عملی مظاہرہ بھی کرکے دکھایا گیا۔ شرکا نے اس بات پر خراج تحسین پیش کیا کہ ایف بی آر کے جاری ٹرانسفارمیشن پلان کی وجہ سے 2023-24 میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 8.8 فیصد سے بڑھ کر 2024-25 میں 10.24فیصد ہو چکی ہے۔

اسی طرح فیس لیس کسٹمز اپریزمنٹ نے ابتدائی مرحلے میں ہونے کے باوجود فی گڈز ڈیکلریشن محصولات میں 17.3 فیصد اضافہ کیا ہے۔مختلف بندرگاہوں پر کسٹمز آپریشنز کی کارکردگی میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے جس کے نتیجے میں جہاز وں کے لنگر انداز رہنے کے دورانیئے اور تاخیر کی وجہ سے درآمد کنندگان کے ہونے والے اخراجات میں کمی آئی ہے۔شرکا کو یہ بھی بتایا گیا کہ ایف بی آر نے 2024-25 کے دوران ٹیکس انفورسمنٹ کو بہتر بنا کر محصولات کی وصولی میں خاطر خواہ اضافہ کیا اور گذشتہ سال کے مقابلہ میں انفورسمنٹ کی وجہ سے جمع ہونے والے محصولات میں آٹھ گنا اضافہ ہوا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ادارہ ٹیکس دہندگان کی سہولت پر خصوصی توجہ دے رہا ہے اورلارج ٹیکس پیئرز آفس کراچی میں فسیلیٹیشن ڈویژن قائم کیا گیا ہے جہاں سینئر افسران ذاتی طور پر ٹیکس دہندگان سے مل کر ان کے مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے پی بی سی، اوآئی سی سی آئی اورایف بی آر کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی تاکہ ویلیویشن رولنگ اور دیگر متعلقہ معاملات سے منسلک مسائل حل کئے جا سکیں۔

شرکا نے ایف بی آر کی جاری اصلاحات کی رفتار اور کامیابیوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ان اصلاحات سے ٹیکس قوانین کی پاسداری کرنے والے ٹیکس دہندگان کا بوجھ کم ہوسکے گا اور ٹیکس نیٹ کو بھی وسعت دی جا سکے گی۔اجلاس کے اختتام پر چیئرمین ایف بی آر نے ملک بھر سے آنے والے کاروباری نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ایف بی آر کے ساتھ اس طرح کے انٹر ایکشن کی اہمیت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی اس نوعیت کے اجلاس منعقد ہوں گے۔ پی بی سی، اوآئی سی سی آئی کے نمائندوں نے اس اجلاس کے انعقاد پر ایف بی آر کا شکریہ ادا کیا اورامید ظاہر کی کہ یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔