معراج ملک کی گرفتاری کا مقصد درگاہ حضرت بل کے افسوسناک واقعے سے توجہ ہٹانا ہے ، کشمیری رہنما

جمعرات 11 ستمبر 2025 14:53

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں سیاسی رہنمائوں نے ایم ایل اے معراج ملک کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے قابض انتظامیہ کے اس اقدام کو غیر جمہوری قراردیاہے جس کا مقصد کشمیریوں کی کی توجہ درگاہ حضرت بل پراشوکاکے نشان والی تختی کی تنصیب کے گستاخانہ واقعے سے ہٹانا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ معراج ملک کی گرفتاری کا مقصد لوگوں کی توجہ درگاہ حضرت بل کے واقعے سے ہٹانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منتخب نمائندے کے خلاف پی ایس اے کا استعمال بلاجواز اور غیر قانونی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے خبردار کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کی آواز دبانے کے خطرناک نتائج نکلیں گے ،مودی حکومت کو سری لنکا، بنگلہ دیش اور نیپال میں ہونے والے واقعات سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور سینئر لیڈر عمران حسین نے جموں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے معراج ملک کی کالے قانون کے تحت نظر بندی کو "غیر قانونی اور غیر آئینی" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کےلئے بنائے گئے قانون کے تحت ایک منتخب ایم ایل اے کی گرفتاری انتہائی افسوسناک ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم انصاف کے حصول کےلئے سڑکوں ، پارلیمنٹ اور بھارتی سپریم کورٹ میں بھی اپنی آواز بلند کریں گے ۔

سنجے سنگھ نے کہاکہ مودی حکومت جھوٹے الزامات کے ذریعے اپوزیشن لیڈروں کو منظم طریقے سے انتقامی کارروائیوں کانشانہ بنارہی ہے ۔ گرفتار کئے گئے ایم ایل اے معراج ملک کے والد شمس الدین ملک نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور عوام سے وابستگی کی وجہ سے انہیں جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیاگیا ۔ادھر کانگریس مقبوضہ کشمیر شاخ کے سربراہ طارق حمید قرہ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت معراج ملک کی گرفتاری کو جمہوریت پر براہ راست حملہ قرار دیا۔

آر ایس پورہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک منتخب عوامی نمائندے پر کالے قانون پی ایس اے کااطلاق انتہائی غلط اقدام ہےجس سے بیوروکریسی اور جمہوریت کے درمیان جاری خطرناک کشمکش کی عکاسی ہوتی ہے ۔واضح رہے کہ معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف ڈوڈہ، کشتواڑ اور ریاسی میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اورمظاہرین معراج ملک کی رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔قابض انتظامیہ نے تینوں اضلاع میں بھارتی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کر دیا ہے ،تاہم احتجاج میں شدت آتی جارہی ہے ۔