سروائیکل کینسر کی روک تھام کیلئے ویکسین مہم شروع کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں، ڈاکٹر ثمرہ خرم

جمعرات 11 ستمبر 2025 21:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) پنجاب نے ہیومن پیپیلوما وائرس سے متعلق سروائیکل کینسر کی روک تھام کے لیے 15 سے 27ستمبر 2025تک HPVویکسین مہم شروع کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر ای پی آئی پنجاب ڈاکٹرثمرہ خرم نے گزشتہ روز ایک مقامی ہوٹل میں صحافیوں کیلئے منعقدہ بریفنگ سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر ایک بچی کو ویکسین لگوانے کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی تیاریاں بالخصوص پسماندہ علاقوں میں کی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر جھپیگو کی کنٹری ڈائریکٹر آمنہ خان، انٹرنیشنل پیپیلوما وائرس سوسائٹی کی سفیر ڈاکٹر نورین ظفر، ڈین آئی پی ایچ ڈاکٹر سائرہ افضل، ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ انیبہ خالد، یونیسیف کے ایمیونائزیشن آفیسر خرم مبین خان اور دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

اپنے افتتاحی خطاب میں، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز(ای پی آئی)ڈاکٹر ثمرہ خرم نے صحت عامہ کیلئے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔ ایچ پی وی ویکسین کا تعارف ویکسین سے بچاو کے قابل بیماریوں کے خلاف ہماری جنگ میں ایک یادگار قدم ہے،یہ مہم ہماری آنے والی نسلوں کی صحت کے تحفظ اور ہمارے صحت عامہ کے اہداف کو عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ کرنے کے پنجاب حکومت کے عزم کا ثبوت ہے۔

ملک گیر HPVویکسینیشن مہم، جس کا ہدف 9سے 14سال کی لڑکیاں ہیں، 15ستمبر 2025کو پنجاب اور دیگر صوبوں میں شروع ہونے والی ہے۔ڈاکٹر ثمرہ خرم کی زیرقیادت مرکزی سیشن میں صحافیوں کو سروائیکل کینسر، ایچ پی وی وائرس اور ویکسین کی فراہمی کے لیے جامع حکمت عملی کے بارے میں اہم حقائق فراہم کیے گئے۔ پریذنٹیشن میں پاکستان میں بیماری کے بوجھ، ویکسین کی حفاظت اور افادیت، اور مہم کے استدلال اور نقطہ نظر کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

ڈاکٹر ثمرہ نے کہا کہ سروائیکل کینسر ایک قابل تدارک سانحہ ہے جو پاکستان میں ہر سال ہزاروں خواتین کو متاثر کرتا ہے،ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ 9 سے 14 سال کی عمر کے درمیان 80 لاکھ سے زیادہ لڑکیوں کو یہ جان بچانے والی ویکسین ملے، یہ ایک مہم سے زیادہ ہے، ہم اپنی بیٹیوں، بہنوں اور ماں کے لیے ایک تباہ کن بیماری کے خلاف تحفظ کی ڈھال بنا رہے ہیں۔

بریفنگ میں HPV ویکسین کے بارے میں ایک تعارفی ویڈیو بھی پیش کی گئی، اس کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا جہاں ماہرین کے ایک پینل نے، بشمول ڈاکٹر نورین ظفر، ڈاکٹر سائرہ افضل، اور دیگر نے مشترکہ سوالات اور خدشات کو دور کیا، خرافات کو ختم کیا اور کمیونٹی بیداری کی اہمیت پر زور دیا۔جھپیگو کی ڈاکٹر آمنہ خان نے شراکت داری پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ جھپیگو کو اس تاریخی اقدام میں پنجاب حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے پر فخر ہے، ہمارا تعاون اس بات کی ایک طاقتور مثال ہے کہ کس طرح عوامی ونجی شراکتیں بامعنی تبدیلی لا سکتی ہیں،ہم اس ویکسین کی صوبہ بھر میں کامیاب اور منصفانہ فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی فنی مہارت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔