Live Updates

بابر اعظم کبھی بھی نیچرل کپتان نہیں تھے، سلمان بٹ کا دعویٰ

بابر کی شخصیت لیڈر جیسی نہیں ہے، ایک عظیم کھلاڑی ہونا آپ کو اچھا کپتان نہیں بناتا : سابق کرکٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 12 ستمبر 2025 14:55

بابر اعظم کبھی بھی نیچرل کپتان نہیں تھے، سلمان بٹ کا دعویٰ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 ستمبر 2025ء ) پاکستان کے سابق کپتان سلمان بٹ نے بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان کے ٹائٹل نہ جیتنے سے متعلق بحث پر وزن ڈالنے کے بعد سوشل میڈیا پر دوبارہ بحث چھیڑ دی ہے۔ سابق اوپنر نے کہا کہ جب کہ اسٹار بلے باز عالمی کرکٹ کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، ان کی کپتانی کبھی بھی ان کے لیے مضبوط نہیں تھی۔

ویب سائٹ ’کرک وِک‘ کے ساتھ ایک حالیہ پوڈ کاسٹ میں بات کرتے ہوئے سلمان بٹ نے دلیل دی کہ خاص طور پر جب بات حکمت عملی سے متعلق فیصلہ سازی کی ہو اور بحران کے حالات میں میدان میں کمانڈنگ موجودگی ہو تو بابر اعظم میں ایک مضبوط لیڈر بننے کے لیے درکار فطری خصوصیات کی کمی ہے۔ سابق کپتان نے پچھلے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی ایک مثال کی طرف اشارہ کیا جہاں پاکستان کو امریکہ کے ہاتھوں زبردست شکست ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

سلمان بٹ نے کہا کہ 'بابر سے ایک بار سپر اوور کے اس فیصلے کے بارے میں پوچھا گیا کہ کیا وہ محمد عامر کو سپر اوور کرانے والے تھے؟'۔ ان کا جواب تھا کہ یہ کوچ کے ساتھ مل کر کیا گیا ایک اجتماعی فیصلہ تھا، یہ کسی اچھے کپتان کا جواب نہیں ہے، مائیک پر آکر اظہار خیال کرنا کمزوری کو ظاہر کرتا ہے کہ آپ اپنے فیصلے کے مالک نہیں ہوسکتے'۔ انہوں نے مزید کہا "میرے خیال میں ہمیں اسے ایک اعلیٰ ترین کھلاڑی کے طور پر برقرار رکھنا چاہیے تھا اور دوسروں کو ذمہ داری لینے دینا چاہیے۔

اس کی شخصیت لیڈر جیسی نہیں ہے۔ ایک عظیم کھلاڑی ہونا آپ کو کپتان نہیں بناتا۔" سلمان بٹ پہلے کرکٹر نہیں ہیں جنہوں نے بابر اعظم کو کپتانی ملنے پر سوال اٹھائے۔ تمام فارمیٹس میں 148 گیمز میں پاکستان کی قیادت کرنے اور 56.7 فیصد جیت کا تناسب رکھنے کے باوجود ٹیم بابر اعظم کی قیادت میں کوئی بھی اہم ٹرافی جیتنے میں ناکام رہی۔ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں بابر اعظم بطور کپتان پاکستان کے سب سے زیادہ میچز کھیلنے والے کھلاڑی رہے ، انہوں نے 85 میچوں میں 48 جیت اور 29 ہار کے ساتھ ٹیم کی قیادت کی۔

ان کے پاس سب سے زیادہ ٹی ٹونٹی ففٹیز (36) کا ریکارڈ بھی ہے اور وہ فارمیٹ میں تین سنچریاں سکور کرنے والے پاکستان کے واحد بلے باز ہیں۔ تاہم ان کی کپتانی کا سفر ہموار نہیں رہا۔ 2023ء میں آئی سی سی ورلڈ کپ کی مایوس کن مہم کے بعد بابر اعظم نے تمام فارمیٹس کی قیادت چھوڑ دی۔ اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شاہین شاہ آفریدی کو ٹی ٹونٹی کا کپتان اور شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے لیے مقرر کیا۔

بابر اعظم کو 2024ء میں وائٹ بال کے کپتان کے طور پر بحال کیا گیا تھا لیکن اس سال کے آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے محمد رضوان کو ایک بار پھر کپتانی سے ہٹا دیا گیا۔ یہ جدوجہد ان کی بیٹنگ پر اثرانداز ہوئی جس سے قومی ٹیم میں ان کی جگہ خطرے میں پڑ گئی۔ وہ مارچ 2025ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف اور پھر بنگلہ دیش کے خلاف لگاتار دو ٹی ٹونٹی سیریز سے باہر ہو گئے تھے۔

پاکستان کے لیے ان کا آخری ٹی ٹونٹی دسمبر 2024ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف تھا۔ سلمان بٹ کے تبصروں نے ایک بار پھر بابر اعظم پر نہ صرف عالمی معیار کے بلے باز کے طور پر بلکہ ایک سابق کپتان کے طور پر روشنی ڈالی ہے جس کی قیادت کی میراث اب بھی کرکٹ کی آوازوں سے منقطع ہو رہی ہے۔ اب جب کہ بابر اب اس بوجھ سے آزاد ہیں، یہ بحثیں ان کے باقی کیریئر کے لیے ان کے اردگرد چلنے کا امکان ہے۔
Live ایشیاء کپ سے متعلق تازہ ترین معلومات