Live Updates

سپیکرعبدالخالق اچکزئی کی زیرصدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ،حکومتی و اپوزیشن ارکان کا اہم عوامی و سیاسی امور پر بحث

جمعہ 12 ستمبر 2025 21:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2025ء) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں حکومتی و اپوزیشن ارکان نے اہم عوامی و سیاسی امور پر بحث کی جبکہ مختلف قراردادیں پیش اور منظور کی گئیں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا ایک بے قابو جن کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے، جس کے ذریعے بغیر کسی ثبوت کے الزامات لگائے جاتے ہیں، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

وزیر اعلیٰ نے تجویز دی کہ سوشل میڈیا کے خلاف موثر قانون سازی ہونی چاہیے تاکہ الزام تراشی کرنے والوں کو سزا دی جا سکے اور اس رجحان کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ مل کر کمیٹی بنانے کو تیار ہے اور اس مسئلے پر بیٹھ کر حل نکالا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر یونس زہری نے خضدار میں شراب کی دکان کے لائسنس جاری کرنے پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ ہم تعلیم اور صحت مانگتے ہیں لیکن ہمیں شراب دی جا رہی ہے۔

" اسپیکر نے محکمہ ایکسائز کو رولز کے مطابق معاملے کی جانچ کرنے کی ہدایت دی اور شراب بیچنے والوں کی مانیٹرنگ کا حکم دیا۔اجلاس میں نیشنل پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے الزام لگایا کہ صوبے کے قبائل کی زمینیں محکمہ جنگلات کے زیر قبضہ جا رہی ہیں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے جواب میں کہا کہ حکومت اس مسئلے سے بخوبی آگاہ ہے اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ زمینوں کا مسئلہ حکومت کی ذمہ داری ہے، عدالتوں کا نہیں۔ حکومت اس حوالے سے اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لے گی۔ایوان میں رکن صوبائی اسمبلی زمرک خان اچکزئی نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مشترکہ قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت سیلاب زدگان کی امداد کرے اور یہ امداد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے شفاف طریقے سے متاثرہ خاندانوں تک پہنچائی جائے۔

زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ مون سون بارشوں اور حالیہ سیلاب نے بلوچستان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں بلوچستان بھی بڑے پیمانے پر متاثر ہو سکتا ہے۔پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے وزیر ظہور بلیدی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ دشمن ممالک پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے قدرتی آفات مزید تباہی کا باعث بن رہی ہیں۔ ایوان نے یہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ مولانا ہدایت الرحمن نے گوادر، پسنی اور اوماڑہ اسپتالوں میں میڈیسن کے بجٹ سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا، جس پر صوبائی وزیر صحت نے تفصیلات فراہم کیں اور نوٹس نمٹا دیا گیا۔طویل بحث اور قراردادوں کی منظوری کے بعد بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 23 ستمبر تک ملتوی کر دیا گیا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات