چھوٹے صوبے بنائے بغیر معیشت نہیں چل سکتی‘ایس ایم تنویر

جتنے بھی ڈویژن ہیں ان کو با اختیارکیا جائے، ایڈمنسٹریٹو یونٹ کہیں،صوبہ کہیں جس کی ڈی سینٹرلائزیشن لازم ہے

جمعہ 12 ستمبر 2025 21:50

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2025ء)پیٹرن انچیف یونائیٹڈ بزنس گروپ ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ چھوٹے صوبے بنائے بغیرمعیشت نہیں چل سکتی،دیگر ملکوں میں جوطریقہ کار ہے اِس کے مطابق ہمیں بھی صوبے بنانے چاہئیں۔فیصل آباد میں پریس کانفرنس انہوں نے کہا کہ 100 بلین کی ایکسپورٹ کا نیا ہدف مقرر کیا گیا، 40 روپے والا یونٹ 31 روپے کا ہو گیا ،22 فیصد جو سود تھا 11 فیصد پر آگیا ہے، ابھی سفر طویل ہے، صدرِمملکت اور وزیر اعظم معاشی ترقی چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری412 بلین ڈالر جی ڈی پی ہے، ہم نے اِس ملک کو ایشین ٹائیگر بنانا ہے، ڈویژن میں 16 ملین کی آبادی ہے اور ہائیکورٹ کیلئے لاہور جانا پڑتا ہے،لاہور ہائی کورٹ ہفتے میں دو دن دیتی ہے۔ایس ایم تنویر نے کہا کہ ڈویژن میں21 ہسپتال ہیں ، سات لاکھ سے زائد افراد کیلئے ایک ہسپتال ہے،22 ہزار 500 سکولز ہیں، کیا یہ سکول پرفارم کر رہے ہیں کیا سرکاری سکولز میں پڑھنے والے بچے دنیا سے مقابلہ کر سکیں گی ،سالانہ 40 بلین ڈالر کا تجارتی خسارا ہے، چالیس فیصد بیروزگاری کی شرح ہے، ہم بجلی کی قیمت کیلئے 9 سینٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں،80 ٹریلین روپے کی مقامی بورنگ ہے جس پر 11 فیصد سود دے رہے ہیں جو چھ فیصد ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مشیر وزیراعظم ہارون اختر خان کے کہنے پر انڈسٹریل پالیسی بنا رہے ہیں، آئی ایم ایف کا قرض واپس نہیں ہو سکتا تو بجلی سستی نہیں ہو سکتی، جس قدر زائد سود دے رہے ہیں کیا اِس سے 6 ماہ میں آئی ایم ایف کا قرض ادا کر سکتے ہیں ۔ایس ایم تنویرنے کہا کہ ہم گلگت سکردو میں فروٹ ضائع کرتے ہیں، چنیوٹ میں فرنیچر ہے، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ میں انڈسٹری ہے،36 ڈویژن ہے ہر کسی پر محنت کرنا پڑے گی،120 ارب کا فارن ڈیڈ کیوں ہے،180 ٹرین کا مقامی قرضہ کیوں ہی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں جتنے بھی ڈویژن ہیں ان کو با اختیارکیا جائے، ایڈمنسٹریٹو یونٹ کہیں،صوبہ کہیں جس کی ڈی سینٹرلائزیشن لازم ہے،بھارت میں آج 36 صوبے ہیں، ہمارے 4 ہی ہیں ،کوریا 1994 ، چائنہ 1980 میں تقسیم ہوا۔جب تک چھوٹے صوبے نہیں بنائیں گے معیشت نہیں چل سکتی، حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اِسے سنجیدہ لیا جائے۔ایس ایم تنویر نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے ہمیں آگے جانا ہے،اِس کو ایڈمنسٹریٹو یونٹ بولیں یا صوبہ، بس کر دیں، اگر یہ نہیں کرتے تو ترقی نہیں کر سکتے۔