سپریم کورٹ آف آزاد جموں و کشمیر کی گولڈن جوبلی کے موقع پرجوڈیشل کانفرنس،مقررین نے عدالت کے آئینی ترقی، عدالتی آزادی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے 50 سالہ سفر پر روشنی ڈالی

ہفتہ 13 ستمبر 2025 22:50

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2025ء) سپریم کورٹ آف آزادجموں وکشمیر کی گولڈن جوبلی نیشنل جوڈیشل کانفرنس کے ساتھ منائی گئی، مقررین نے عدالت کے آئینی ترقی،عدالتی آزادی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے 50 سالہ سفر پر روشنی ڈالی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس محمد یحییٰ آفریدی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کا پچاس سالہ سفر آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی کے ساتھ وابستگی صرف ایک سنگِ میل نہیں بلکہ ایک ایسے ادارے کی عکاسی ہے جو محنت، خدمت اور جدوجہد ذریعے پروان چڑھا، سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر کو اس تاریخی سنگِ میل پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس تاریخی موقع پر جوڈیشل کانفرنس میں شرکت میرے لیے باعث اعزاز ہے، گولڈن جوبلی کسی سفر کا اختتام نہیں بلکہ تجدید کا ایک موقع ہے،عوامی اعتماد کو دیانتداری، غیرجانبداری اور مستقل احتساب کے ذریعے مضبوط بنانا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، یہ اہداف آسان نہیں لیکن عزم اور کوشش کے ساتھ حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی گولڈن جوبلی کی تقریبات ہم سب کے لیے انتہائی خوشی کا موقع ہے، یہ موقع ہماری عدلیہ کی تاریخ میں ایک سنگِ میل ہے جو نصف صدی پر محیط آئینی و قانونی ارتقاء کی عکاسی کرتا ہے۔

50 سال میں سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے ایسی اعلیٰ روایات قائم کی ہیں جو قابلِ تقلید ہیں۔سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر نے اپنے قیام سے آج تک ارتقاء کے مختلف مراحل طے کرتے ہوئے عدلیہ کی تاریخ ہی نہیں بلکہ عوامی زندگی میں بھی نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ ہمارے پاس نامور ججز رہے ہیں جن کی قانون کی ترقی میں خدمات خراجِ تحسین کی مستحق ہیں۔

میں اس تاریخی موقع پر سابق ججز، ریاست کے عوام اور وکلاء برادری کے موجودہ و سابق اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔چیف جسٹس عدالت عالیہ آزاد جموں و کشمیر جسٹس سردار لیاقت حسین نے جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ دن ہماری عدلیہ کی تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے۔ سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر کی گولڈن جوبلی تقریب میں بحیثیت چیف جسٹس ہائی کورٹ آپ کے سامنے خطاب کرنا میرے لیے باعث فخر ہے۔

یہ پچاس سالہ سفر اس بات کا شاہد ہے کہ ہماری عدلیہ نے مشکلات کے باوجود آئین و قانون کی بالا دستی اور انصاف کی فراہمی کو ہمیشہ اپنا نصب العین بنایا۔ اس سنہری موقع کو منانے کا سہرا چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم کے سر ہے۔وزیر قانون ، انصاف، پارلیمانی امور وانسانی حقوق آزاد جموں وکشمیر میاں عبدالوحید نے کہا کہ انصاف وہ منزل ہے جس کا حصول کسی بھی موثر نظام عدل کا بنیادی مقصد ہوتا ہے ۔کسی ریاست کے وجود میں آنے اور معاشرے کی تشکیل کے بعد ہر فرد کو بلا امتیاز رنگ و نسل ، انصاف کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے جس کے بغیر ریاست کے قیام کو کوئی جواز باقی نہ رہتا ہے اور نہ ہی معاشرہ کی تشکیل کے اغراض و مقاصد پورے ہو سکتے ہیں ۔