جابرانہ قوانین کے استعمال کی بھارتی حکمت عملی کا مقصد جموں وکشمیرپر اپنے غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنا ہے

اتوار 14 ستمبر 2025 11:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2025ء) مقبوضہ جموں وکشمیر میں جابرانہ قوانین کے استعمال کی بھارتی حکمت عملی کا مقصد علاقے پر اپنے غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت طویل عرصے سے زیر التوا تنازعہ کشمیر کی نوعیت اور اس کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے لیے قوانین کا غلط استعمال کررہی ہے۔

5اگست 2019کے بھارتی اقدامات تاریخ کشمیرمیں ظلم وجبر کا ایک نیاباب ہیں جب مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کردی ا ور بھارتی عدلیہ نے 2019کے بعد مودی حکومت کے تمام غیر قانونی اقدامات کی توثیق کرکے محض ایک ربڑ اسٹیمپ کا کردارادا کیا۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں اگست 2019سے نافذ کیے گئے نئے قوانین کا مقصد علاقے پربھارت کے غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

قانون کی تبدیلی نے غیر کشمیری ہندئوں کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ڈومیسائل کے حصول اور زمین و جائیداد خریدنے کا دروازہ کھول دیا ہے۔مودی حکومت کا ہر نیا حکم کشمیری مسلمانوں کی ثقافت، زبان اور مذہبی شناخت کو ختم کرنے کی کوشش ہے اور نئے قوانین میں سوچ سمجھ کرکشمیری مسلمانوں کی سیاسی اور معاشی طاقت کو نشانہ بناجارہاہے۔بھارت منظم طریقے سے مقبوضہ علاقے میں نوآبادیاتی منصوبے کو آگے بڑھا رہا ہے۔ لیکن بھارت کے غیر قانونی اقدامات کے باوجود جموں وکشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے ۔