القاعدہ طالبان کی سرپرستی میں افغانستان میں دوبارہ ابھر چکی ہے، اسرائیلی اخبار

القاعدہ، ٹی ٹی پی اور داعش خراسان مل کر نیٹ ورک کو مضبوط بنا رہے ہیں،رپورٹ

اتوار 14 ستمبر 2025 14:20

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)اسرائلی اخبارنے انکشاف کیاہے کہ نائن الیون کے 24 سال بعد القاعدہ افغانستان میں طالبان کی سرپرستی میں دوبارہ ابھر چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق القاعدہ ، ٹی ٹی پی اور داعش خراسان افغان طالبان کے ساتھ مل کر اپنے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو مضبوط بنا رہے ہیں ۔ امریکا کے ساتھ ساتھ پاکستان اور دیگر علاقائی ممالک کی قومی سلامتی اس بڑھتے ہوئے اتحاد سے براہِ راست خطرے میں ہے۔

(جاری ہے)

افغانستان ایک بار پھر عالمی دہشت گرد تنظیموں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنتا جا رہا ہے۔افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی کمانڈرز اور جنگی تجربہ کار دہشت گرد خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں، دہشت گردی کا یہ نیٹ ورک پاکستان کے استحکام اور قومی سلامتی کے لیے روزانہ کی بنیاد پر خطرہ ہے۔ القاعدہ کا رہنما، سابق مصری کمانڈو اور اسامہ بن لادن کا قریبی ساتھی العدل گروہ کا سب سے تجربہ کار عسکری منصوبہ ساز ہے۔ داعش خراسان کو طالبان ۔ القاعدہ کے گٹھ جوڑ کو چھپانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ افغانستان میں ٹی ٹی پی کے نیٹ ورکس پاکستان کے اندر کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں ۔