Live Updates

ڈوڈہ،انٹرنیٹ سروس کی مسلسل معطلی سے طلبااور تاجر سخت مشکلات کا شکار

اتوار 14 ستمبر 2025 21:40

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں انٹرنیٹ سروس کی مسلسل معطلی نے طلباءاور تاجروں کو شدید مشکلات کا شکار کر دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عام آدمی پارٹی سے وابستہ رکن اسمبلی معراج ملک کی کالے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس ے) کے تحت نظربندی کے بعد براڈ بینڈ اور موبائل انٹرنیٹ سروس گزشتہ کئی روزسے بند ہے۔

اس پابندی سے تعلیم، تجارت اور روزمرہ کا مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا ہے جس سے مقامی آبادی کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔ طلباءاور تاجروں نے سروس کی معطلی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے اجتماعی سزا قرار دیا ہے۔مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والی ایک طالبہ حسینہ کوثر نے کہا کہ وہ اپنی پوسٹ گریجویشن کورس کے لیے آن لائن رجسٹریشن کرنے سے قاصر ہے۔

(جاری ہے)

طالبہ کا کہنا ہے کہ اسے اپنا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔مقامی کاروباری اداروں کو بھی بھاری نقصان کا سامنا ہے۔ دکاندار مدثر حسین نے کہا کہ ان کے زیادہ تر کام انٹرنیٹ سروسز پر منحصر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا کاروبار کئی دنوں سے ٹھپ ہے اور میرے پاس ملازمین کی تنخواہیں دینے کیلئے کچھ نہیں۔یاد رہے کہ ڈوڈہ سے تعلق رکھنے والے معراج ملک کو سیلاب متاثرین کے تئیں انتظامیہ کے نارواسلوک کے خلاف آواز اٹھانے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

انکی یہ گرفتاری نئی دلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے حکم پر عمل میں لائی گئی ہے۔ ڈوڈہ میں انکی گرفتاری کے خلاف لوگوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ۔ انتظامیہ نے مظاہروں کو روکنے کیلئے سخت پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں۔ علاقے میں انٹر نیت سروس بھی معطل ہے۔ مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں اب تک 80سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات