ممالک کے سفیروں کی لاہور چیمبر کے عشائیے میں شرکت

پاکستان کے سفارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا‘ عہدیداران لاہور چیمبر

جمعرات 18 ستمبر 2025 18:08

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پاکستان کے سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور دیگر ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک شاندار "ایمبیسیڈرز ڈنر" کا اہتمام کیا جس میں ایشیا، یورپ، امریکہ، افریقہ، مشرقِ وسطیٰ اور دنیا کے دیگر خطوں سے تعلق رکھنے والے 43 ممالک کے سفیروں، ہائی کمشنرز اور سینئر نمائندوں نے شرکت کی۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈین آف ڈپلومیٹک کور اور ترکمانستان کے سفیر عطاد جان موولاموف تھے۔ اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوزر شاد، سینئر نائب صدر اور ایل سی سی آئی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ڈپلومیٹک، فارن مشنز و ایمبیسیز لائڑن کے کنوینر انجینئر خالد عثمان اور نائب صدر شاہد نذیر چوہدری نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ایل سی سی آئی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین اور نامور صنعتکار بھی تقریب میں شریک تھے۔

یہ تقریب بحرین، یمن، مراکش، یوکرین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، ایران، ترکی، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، جاپان، چین، کوریا، انڈونیشیا، ملائیشیا، جنوبی افریقہ، کینیا، نائیجیریا، برازیل اور ارجنٹائن سمیت متعدد ممالک کے نمائندوں کی موجودگی سے عالمی اہمیت کی حامل بن گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوزر شاد نے پاکستان کے خطے میں تجارتی اور لاجسٹک مرکز کے کردار پر روشنی ڈالی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ پاکستان کو تجارت، صنعت اور سرمایہ کاری کے ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی طور پر اس حیثیت کا حامل ہے کہ وہ جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کو آپس میں جوڑنے والا قدرتی تجارتی مرکز بن سکتا ہے۔میاں ابوزر شاد نے ٹیکسٹائل، گارمنٹس، زرعی کاروبار، فوڈ پروسیسنگ، قابلِ تجدید توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فارماسیوٹیکلز اور انفراسٹرکچر جیسے فوری سرمایہ کاری کے قابل شعبوں پر زور دیا اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مشترکہ منصوبوں، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور استعداد کار میں اضافے پر توجہ دینے کی دعوت دی۔

مہمانِ خصوصی ترکمانستان کے سفیر اتادجان موولاموف نے لاہور چیمبر کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ بزنس ڈپلومیسی باہمی اعتماد اور تعاون کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کے فورمز اعتماد کی فضا قائم کرتے ہیں جو طویل المدتی تجارتی و سرمایہ کاری کے وعدوں کی بنیاد بنتے ہیں۔ انہوں نے تجارتی سہولت کاری، توانائی تعاون، ٹیکنالوجی ایکسچینج اور ثقافتی سفارتکاری کو مشترکہ منصوبوں کے لیے بہترین مواقع قرار دیا۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ علاقائی استحکام کے بغیر اقتصادی تعاون ممکن نہیں اور تجویز دی کہ سفارتی مشنز کاروباری وفود اور شعبہ جاتی مذاکرات کو فروغ دے کر حقیقی منصوبوں کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان نے کہا کہ تقریب میں سامنے آنے والی تجاویز کو ایک پالیسی بریف کی شکل میں وزارتِ تجارت اور متعلقہ وفاقی و صوبائی حکام کو بھجوایا جائے گا تاکہ کسٹمز، ٹریڈ فسیلیٹیشن اور ایس ایم ای سپورٹ میں عملی اصلاحات لائی جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر شراکت دار سفارتخانوں کے ساتھ مل کر ایس ایم ایز اور خواتین انٹرپرینیورز کے لیے تربیتی اور تکنیکی معاونت کے پروگرامز ترتیب دے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ تقریب قابلِ عمل نتائج کی بنیاد بنے گی اور اس بات پر زور دیا کہ فوری اور ناپنے جانے والے اقدامات جیسے پائلٹ ٹریڈ کوریڈورز اور ڈیڈیکیٹڈ فنانسنگ ونڈوز کو فوری طور پر عملی جامہ پہنایا جائے تاکہ بڑے منصوبوں کی راہ ہموار ہو۔

تمام سفارتکاروں نے اقتصادی سفارتکاری کے کردار کو پاکستان کی صلاحیتوں کے اجاگر کرنے میں نہایت اہم قرار دیا۔ ایل سی سی آئی نے سفارتکاروں اور بزنس لیڈرز کو ایک دوستانہ ماحول میں یکجا کر کے پالیسی مباحث کو عملی لائحہ عمل میں تبدیل کیا۔لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کہا کہ لاہور چیمبر سفارتی مشنز اور حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر اس ڈائیلاگ کو تجارتی وفود، سرمایہ کاری کے منصوبوں اور ایسے تعاون کے فریم ورکس میں بدلنے کے لیے سرگرم کردار ادا کرے گا جو روزگار، برآمدات اور پائیدار ترقی کو یقینی بنائیں گے۔