سرینگر، انتظامیہ نے میر واعظ کو گھر میں نظر بند کر کےمسلسل دوسرے جمعہ بھی نماز کی ادائیگی سے روک دیا

جمعہ 19 ستمبر 2025 17:02

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق کو مسلسل دوسرے جمعہ سرینگر میں اپنے گھر میں نظر بند کرکے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے ”ایکس “پر بیا ن میں کہا کہ مجھے مسلسل دوسرے جمعہ جامع مسجد جانے سے روک دیا گیا ہے ،حکام کا یہ عمل ہمارے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمیں پروفیسر بٹ کی نماز جنازہ میں شریک ہونے کی اجازت دی جاتی تو کوئی طوفان نہیں آجاتا ، کیا حکام فوت ہو جانے والوں سے بھی اتنے خوفزدہ ہیں، یہ سارا عمل آمرانہ تسلط کی عکاسی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں انتظامیہ نے میر واعظ کو بدھ کی شام گھر میں نظر بند کر کے انہیں پروفیسر عبدالغنی بٹ کی نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا تھا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری بیان میں میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں نظر بندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت حق پر مبنی کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لئے انتہائی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ اپنے شہدا کے عظیم مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں۔

ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف جاری سنگین بھارتی جرائم کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام اسلام آباد میں معروف آزادی پسند رہنما اور دانشور پروفیسر عبدالغنی بٹ مرحوم کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارلحق، تحریک نوجوانان پاکستان کے چیئرمین عبداللہ گل اور حریت رہنمائوں سمیت راولپنڈی ، اسلام آباد میں مقیم کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروفیسر عبدالغنی بٹ بدھ کی شام سوپور میں انتقال کر گئے تھے۔