فتنہ الہندوستان کا اہم دہشتگرد گل رحمان عرف استاد مرید افغانستان میں ہلاک

ہفتہ 20 ستمبر 2025 15:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2025ء) فتنہ الہندوستان سے وابستہ خطرناک دہشتگرد گل رحمان عرف استاد مرید افغانستان کے صوبہ ہلمند میں 17 ستمبر 2025 کو پراسرار طور پر ہلاک ہوگیا جس کی ذرائع نے تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق، گل رحمان نہ صرف فتنہ الہندوستان کا آپریشنل کمانڈر اور ٹرینر تھا بلکہ اسے جعفر ایکسپریس حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی قرار دیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ وہ پاکستان میں سکیورٹی فورسز، چینی شہریوں، اہم تنصیبات اور معصوم شہریوں پر کئی دہشتگردانہ حملوں میں براہ راست ملوث تھا۔

ذرائع کے مطابق گل رحمان کی نگرانی میں ہونے والی بڑی کاروائیوں میں جعفر ایکسپریس بم دھماکہ، کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملہ، گوادر کے پی سی ہوٹل پر حملہ، خضدار میں سکول بس دھماکہ، کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کراچی میں خودکش حملہ، پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملہ اور کوئٹہ ریلوے سٹیشن میں بم دھماکہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ فتنہ الہندوستان کی مجید بریگیڈ جو اس دہشتگرد تنظیم کا عسکری ونگ ہے، کو امریکا عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دے چکا ہے جبکہ پاکستان اور چین نے اسے اقوام متحدہ کی دہشتگرد فہرست میں شامل کرنے کا باضابطہ مطالبہ بھی کیا ہے۔

تحقیقات کے مطابق گل رحمان افغانستان میں روپوش تھا اور وہیں سے پاکستان میں دہشتگردانہ نیٹ ورک کو کنٹرول کر رہا تھا، اس کی ہلاکت نہ صرف دہشتگرد نیٹ ورک کے لیے بڑا دھچکا ہے بلکہ اس امر کی بھی واضح نشاندہی کرتی ہے کہ افغان سرزمین بدستور پاکستان کے خلاف دہشتگردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ پاکستانی حکام نے اس پیشرفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے ایک بار پھر عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فتنہ الہندوستان جیسے نیٹ ورکس اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے تاکہ خطے میں امن و استحکام ممکن بنایا جا سکے۔\932